قومی

DCW Chief Swati Maliwal: دہلی ویمن کمیشن میں تقرریوں میں بے ضابطگیوں کے معاملے میں الزامات طے،سواتی مالیوال کی مشکلا ت میں اضافہ

 کورٹ دہلی ویمن کمیشن میں تقرریوں میں بے ضابطگیوں کے معاملے کی 5 مارچ کو سماعت کرے گی۔ عدالت نے سواتی مالیوال کے ساتھ ممبران پرومیلا گپتا، ساریکا چودھری اور فرحین ملک کے خلاف الزامات طے کیے تھے۔ اس معاملے میں چاروں نے خود کو بے قصور قرار دیتے ہوئے ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔ انسداد بدعنوانی برانچ (اے سی بی) کے مطابق، 11 اگست 2016 کو انہیں سابق ایم ایل اے برکھا شکلا سنگھ کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ اس میں الزام لگایا گیا تھا کہ دہلی ویمن کمیشن میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) سے وابستہ لوگوں کی تقرری قواعد کو نظرانداز کرتے ہوئے کی گئی۔ اس میں کمیشن میں مقرر کئے گئے تین لوگوں کے ناموں کا ذکر کیا گیا ہے جو آپ سے وابستہ تھے۔

85 افراد کی فہرست دی گئی۔

شکایت کے ساتھ عام آدمی پارٹی سے وابستہ 85 لوگوں کی فہرست بھی دی گئی، جن کے بارے میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ کمیشن میں تعینات ہیں۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد، اے سی بی نے انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت ایک ایف آئی آر درج کی تھی، جس میں ایک سرکاری ملازم پر مجرمانہ اعتماد کی خلاف ورزی اور سازش کے الزامات بھی لگائے گئے تھے۔

سواتی کے ساتھ باقی تین خواتین کو ذمہ داری ملی

مزید تفتیش میں، اے سی بی نے پایا کہ 27 جولائی 2015 کو سواتی مالیوال کو دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن مقرر کیا گیا تھا، اس کے ساتھ پرومیلا گپتا، ساریکا چودھری اور فرحین ملک کو بطور ممبر بنایا گیا تھا۔ 6 اگست 2015 سے یکم اگست 2016 کے درمیان ان کے دور میں کمیشن میں 26 منظور شدہ آسامیوں پر 87 افراد کی تقرری کی گئی۔

تقرریاں قواعد کے خلاف کی گئیں۔

اے سی بی نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ یہ تقرریاں انتخابی عمل اور قواعد کے خلاف کی گئی ہیں۔ اس میں عمومی مالیاتی قواعد کی خلاف ورزی بھی ہوئی۔ اپریل 2016 میں ممبر سکریٹری کی تقرری لیفٹیننٹ گورنر کی اجازت کے بغیر کی گئی تھی۔ اے سی بی نے پایا کہ بجٹ تخمینہ سے 676 لاکھ روپے قسطوں میں جاری کرنے کے بجائے یکمشت میں کمیشن کو جاری کیے گئے۔

سواتی مالیوال سمیت چار کو ملزم بنایا گیا۔

اس کیس کی چارج شیٹ میں سوامی مالیوال اور ان کے ساتھ مقرر تین ارکان کو ملزم بنایا گیا تھا اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ کمیشن نے عملے کی تعداد بڑھانے کے لیے محکمہ خواتین اور بچوں کی ترقی سے اجازت نہیں لی تھی۔ تحقیقات کے دوران کمیشن نے جواب دیا کہ تقرریوں کے لیے انٹرویوز کیے گئے تاہم اس حوالے سے کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔ چارج شیٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دو لوگوں کی تنخواہیں مختصر مدت میں دگنی کر دی گئیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Maharashtra Election 2024:نواب ملک کی بیٹی ثنا ملک کے خلاف شنڈے خیمہ نے اتارا تھا اپنا امیدوار،اب آئی یہ بڑی خبر

اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…

1 hour ago

Jamaat-e-Islami Hind Delegation met with JPC: وقف (ترمیمی) بل 2024 پر جماعت اسلامی ہند کے وفد نے جے پی سی سے کی ملاقات

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…

2 hours ago

Yuva Chetna: یووا چیتنا ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں 7 نومبر کو پیش کرے گی خراج تحسین

یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…

3 hours ago

MCD Mayor Election: دہلی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کی تاریخ کا اعلان، جانئے کب ہوگی ووٹنگ؟

ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…

4 hours ago