قومی

Bhojshala Dispute: بھوج شالہ تنازعہ میں اے ایس آئی نے سروے مکمل کرنے کے لیے عدالت سے مانگا 8 ہفتے کا وقت، عرضی میں بتائی یہ وجہ

بھوج شالہ اے ایس آئی سروے: مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حکم پر اے ایس آئی دھار کے بھوج شالہ-کمال مولا مسجد کمپلیکس میں سروے کر رہا ہے۔ اب آرکیلوجیکل سروے آف انڈیا نے عدالت سے سروے مکمل کرنے کے لیے مزید 8 ہفتے کا وقت مانگا ہے۔ توسیع کی درخواست کرتے ہوئے، اے ایس آئی نے ہائی کورٹ کی اندور بنچ میں داخل اپنی درخواست میں کہا کہ متنازعہ کمپلیکس کے ڈھانچے کے کھلے حصوں کی نوعیت کو سمجھنے کے لیے اسے کچھ اور وقت درکار ہے۔

29 اپریل کو ہوگی سماعت

ہائی کورٹ نے بھوج شالہ تنازعہ کیس کی اگلی سماعت کے لیے پہلے ہی 29 اپریل کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔ اے ایس آئی کی تازہ ترین درخواست پر بھی اس تاریخ کو سماعت کی جا سکتی ہے۔ 11 مارچ کو ہائی کورٹ نے اے ایس آئی کو حکم دیا تھا کہ وہ چھ ہفتوں کے اندر بھوج شالہ-کمال مولا مسجد کمپلیکس کا سائنسی سروے کرے۔ اس کے بعد اے ایس آئی نے 22 مارچ سے اس متنازع کمپلیکس کا سروے شروع کیا جو جاری ہے۔

اے ایس آئی کر رہا ہے سروے

سروے کا حکم ہندو فرنٹ فار جسٹس کی درخواست پر دیا گیا تھا، جو ایک تنظیم ہے جو بھوج شالہ معاملے سے متعلق زیر التوا کیس کے فریقین میں سے ایک ہے۔ پیر کے روز ہائی کورٹ میں دائر اے ایس آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ بھوج شالہ-کمال مولا مسجد کمپلیکس کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کا تفصیلی سروے جاری ہے۔ جس میں سائنسی آلات کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اے ایس آئی ٹیم کی طرف سے پوری یادگار کی تفصیلی دستاویزات کی جا رہی ہے۔

اے ایس آئی نے دی یہ دلیل

اے ایس آئی نے اپنی درخواست میں سروے کی کھدائی کو انتہائی منظم اور سست عمل قرار دیا اور کہا کہ یہ مشق بھی جاری ہے اور اس کمپلیکس کے ڈھانچے کے کھلے حصوں کی نوعیت کو سمجھنے کے لیے مزید کچھ وقت درکار ہوگا۔ درخواست کے مطابق یادگار کا قریبی معائنہ کرنے پر پتہ چلا کہ داخلی برآمدے میں بعد میں کی گئی فلنگ ساخت کی اصل خصوصیات کو چھپا رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: “رام نومی پر جہاں تشدد ہوا، وہاں لوک سبھا انتخابات کی اجازت نہیں دیں گے “، کلکتہ ہائی کورٹ نے پوچھا- کتنے لوگوں کو کیا گیا گرفتار؟

کیا ہے بھوج شالہ تنازعہ؟

آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندو طبقہ بھوج شالہ کو واگ دیوی (سرسوتی دیوی) کا مندر مانتی ہے، جب کہ مسلم کمیونٹی 11ویں صدی کے اس کمپلیکس کو کمال مولا مسجد کہتی ہے۔ بھوج شالہ کے قرون وسطی (Medieval) کے احاطے کو اے ایس آئی نے محفوظ کیا ہے۔ بھوج شالہ کو لے کر تنازعہ شروع ہونے کے بعد اے ایس آئی نے 7 اپریل 2003 کو حکم جاری کیا تھا۔ اس حکم نامے کے مطابق گزشتہ 21 سالوں سے رائج نظام کے مطابق ہندوؤں کو ہر منگل کو بھوج شالہ میں پوجا کرنے کی اجازت ہے جبکہ مسلمانوں کو ہر جمعہ کو اس جگہ پر نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

1 hour ago

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

3 hours ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

4 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

4 hours ago

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

7 hours ago