Rahul Gandhi Defamation Case: نچلی عدالت کے فیصلے سے متعلق کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سورت کے سیشن کورٹ میں چیلنج دیا ہے۔ پیر کے روز راہل گاندھی کے وکیل نے اپیل فائل کی۔ سورت کورٹ نے راہل گاندھی کو ضمانت دے دی ہے۔ 13 اپریل کو آئندہ سماعت ہوگی۔ راہل گاندھی بھی سماعت کے لئے سورت کورٹ پہنچے تھے۔ راہل گاندھی کے ساتھ ان کی بہن اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا بھی سورت پہنچیں۔ ساتھ ہی کانگریس کے زیر اقتدار تین ریاستوں کے وزیراعلیٰ اور پارٹی کے دیگر سینئر لیڈر بھی گجرات پہنچے ہیں۔
سورت میں چیف عدالتی مجسٹریٹ ایچ ایچ ورما کی عدالت نے مودی سرنیم سے متعلق راہل گاندھی کی طرف سے کئے گئے ایک تبصرہ سے متعلق دائر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں انہیں 23 مارچ کو قصوروار قرار دیتے ہوئے دو سال کی سزا سنائی تھی۔ حالانکہ عدالت نے راہل گاندھی کو اسی دن ضمانت بھی دے دی تھی اور ان کی سزا کے عمل پر 30 دن کے لئے روک لگا دی تھی۔ تاکہ وہ اعلیٰ عدالت میں اپیل داخل کرسکیں۔
سزا کے بعد منسوخ ہوئی تھی لوک سبھا کی رکنیت
حالانکہ عدالت نے راہل گاندھی کو اسی دن ضمانت بھی دے دی تھی اور ان کی سزا کے عمل پر 30 دن کے لئے روک لگا دی تھی، تاکہ وہ اوپری عدالت میں اپیل داخل کرسکیں۔ سورت کی عدالت کی طرف سے قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے 24 مارچ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے راہل گاندھی کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے نا اہل قرار دے دیا گیا تھا۔
کیا ہے پورا معاملہ؟
لوک سبھا کی رکنیت سے نا اہل ٹھہرائے جانے کے بعد راہل گاندھی 8 سال تک الیکشن نہیں لڑپائیں گے۔ بشرطیکہ کوئی اعلیٰ عدالت ان کے قصوروار ہونے پر سزا پر روک نہ لگا دے۔ راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی رکن اسمبلی اور گجرات کے سابق وزیر پورنیش مودی نے اس تبصرہ سے متعلق شکایت درج کرائی تھی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سبھی چوروں کا سرنیم مودی کیوں ہے۔
-بھارت ایکسپریس