-بھارت ایکسپریس
Haldwani Protest: سپریم کورٹ نے ہلدوانی کے بنبھول پورہ علاقے میں ریلوے کی زمین سے مبینہ قبضہ ہونے سے متعلق معاملے پر بڑا فیصلہ دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے پرروک لگا دی ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم ریلوے اورریاستی حکومت کو نوٹس جاری کر رہے ہیں۔ وہاں مزید قبضوں پرروک لگے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ 7 دنوں کے اندر 50,000 لوگوں کو بے گھر نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اس معاملے میں پر اگلی سماعت 7 فروری کو ہوگی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ 50 ہزار لوگوں کو راتوں رات بے گھر نہیں کیا جاسکتا۔ ریلوے کو ترقی کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کی بازآبادکاری اورحقوق کے لئے منصوبہ تیار کرنا چاہئے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہمیں کوئی عملی حل تلاش کرنا ہوگا۔ زمین کی نوعیت، حقوق کی نوعیت، ملکیت کی نوعیت وغیرہ سے پیدا ہونے والے کئی زاویے ہیں، جن کی جانچ ہونی چاہئے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ زمین ریلوے کی ہے: کالن گونجالوس
اس معاملے کی سماعت جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس ابھے ایس اوک اور جسٹس اے نظیر کی بینچ نے کی۔ عرضی گزاروں کی طرف سے کالن گونجالوس نے بحث کی۔ انہوں نے نینی تال ہائی کورٹ (اتراکھنڈ) کے احکامات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ یہ بھی واضح نہیں ہے کہ یہ زمین ریلوے کی ہے۔ ہائی کورٹ کے حکم میں بھی کہا گیا ہے کہ یہ ریاستی حکومت کی زمین ہے۔ اس فیصلے سے ہزاروں لوگ متاثر ہوں گے۔
آپ 7 دنوں میں خالی کرنے کے لئے کیسے کہہ سکتے ہیں: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے حکومت سے کہا کہ بھلے ہی یہ آپ کی زمین ہو، کچھ لوگوں نے کہا کہ وہ 1947 سے پہلے سے ہیں۔ انہوں نے لیزپرزمین لی اور مکان بنائے، کسی نے نیلامی میں خریدا، ان کا کیا ہوگا۔ ترقی کی اجازت دی جانی چاہئے، لیکن لوگ اتنے لمبے وقت تک رکے رہے تو بازآباد کاری کی اجازت دی جانی چاہئے۔ آپ 7 دنوں میں خالی کرنے کے لئے کیسے کہہ سکتے ہیں؟
عدالت کے حکم کے مطابق آگے کی کارروائی کریں گے: دھامی
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ پشکرسنگھ دھامی نے کہا کہ وہ ریلوے کی زمین ہے اور محکمہ ریلوے کا ہائی کورٹ میں مقدمہ چل رہا تھا۔ ہم نے پہلے ہی کہا ہے کہ جو بھی عدالت کا حکم ہوگا، ہم اس کے مطابق آگے کی کارروائی کریں۔
یہ بھی پڑھیں: Supreme Court on Haldwani Protest: ہلدوانی میں نہیں چلے گا بلڈوزر، سپریم کورٹ نے ریلوے اور ریاستی حکومت کو جاری کیا نوٹس
واضح رہے کہ یکم جنوری کو ریلوے نے عوامی نوٹس اور 2 جنوری کو منادی کراتے ہوئے ایک ہفتے میں سبھی قبضوں کو ہٹانے لینے کی وارننگ دی تھی، جس کے بعد کسی دوسری جگہ بسائے جانے کا مطالبہ اور قبضہ ہٹانے کی مخالفت میں مقامی لوگ مسلسل احتجاج اور کینڈل مارچ بھی نکال رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کے احتجاج کو کئی سیاسی جماعتوں کی بھی حمایت ملی ہے۔ کانگریس سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کا ماننا ہے کہ برسوں سے رہنے والے لوگوں کو اس طرح سے نہیں اجاڑا جانا چاہئے۔
-بھارت ایکسپریس
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…