قومی

Haryana Political Crisis: دشینت چوٹالہ کے بعد 3 آزاد  اراکین اسمبلی نے بھی چھوڑا بی جے پی کا ساتھ، پھر بھی پر اعتماد ہے ہریانہ کی سینی حکومت

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ بنے نائب سنگھ سینی کو ابھی دو مہینے بھی نہیں ہوئے ہیں کہ ان کی حکومت مشکل میں گھر گئی ہے۔ یہ بحران اس وقت پیدا ہوا جب منگل کے روز اچانک تین آزاد اراکین اسمبلی نے سینی حکومت سے حمایت واپس لینے کا اعلان کر دیا۔ یہی نہیں ان اراکین اسمبلی نے کہا ہے کہ وہ کانگریس کو سپورٹ کریں گے۔

جن اراکین اسمبلی نے حکومت سے حمایت واپس لینے کا اعلان کیا ہے ان میں دادری کے ایم ایل اے سوم ویر سنگوان، پلنڈری کے ایم ایل اے رندھیر سنگھ گولن اور نیلوکھیڑی کے ایم ایل اے دھرم پال گوندر شامل ہیں۔

تین اراکین اسمبلی کے رخ بدلنے کے بعد اپوزیشن بھی ایکشن موڈ میں آگئی ہے۔ بدھ کو ہی، جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی)، جو کبھی بی جے پی کے ساتھ حکومت کا حصہ تھی، نے گورنر بنڈارو دتاتریہ کو ایک خط لکھ کر فلور ٹیسٹ کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ جے جے پی نے یہ بھی لکھا ہے کہ وہ حکومت بنانے والی کسی بھی سیاسی جماعت کی حمایت کے لیے تیار ہے۔

اس سے پہلے جے جے پی لیڈر اور سابق ڈپٹی سی ایم دشینت چوٹالہ نے کہا تھا کہ وہ بی جے پی حکومت کو گرانے کے لیے کانگریس کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں۔ چوٹالہ نے یہ بھی کہا ہے کہ جے جے پی اب بی جے پی کے ساتھ نہیں جائے گی۔

اس کے ساتھ ہی ہریانہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے بھی گورنر کو خط لکھ کر ملاقات کا وقت مانگا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی حکومت اقلیت میں آگئی ہے اور اخلاقی بنیادوں پر چیف منسٹر کو استعفیٰ دے دینا چاہئے۔

اس سب کے باوجود وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی ‘پراعتماد’ ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ان کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ وہ کچھ ایم ایل اے سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔

ہریانہ اسمبلی میں 90 سیٹیں ہیں۔ اس وقت 88 ایم ایل اے ہیں۔ منوہر لال کھٹر اور رنجیت سنگھ کے استعفیٰ کے بعد دو سیٹیں خالی ہیں۔ دونوں لوک سبھا الیکشن لڑ رہے ہیں۔

اس وقت ہریانہ میں بی جے پی کے 40، کانگریس کے 30، جے جے پی کے 10، ہریانہ لوک ہت پارٹی (HLP) اور انڈین نیشنل لوک دل (INLD) کا ایک ایک اور 6 آزاد ایم ایل اے ہیں۔ اکثریت کے لیے 45 ایم ایل ایز کی حمایت درکار ہے۔

بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ اسے 47 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل ہے۔ ان میں سے 40 ایم ایل اے صرف بی جے پی کے ہیں۔ اس میں دو آزاد، ہریانہ لوک ہت پارٹی کے گوپال کنڈا اور جے جے پی کے چار ایم ایل اے کی حمایت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کانگریس نے ہریانہ میں کیا اکثریت کا دعویٰ- بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا- اراکین اسمبلی کی کرا دیں گے پریڈ

خبر رساں ایجنسی کے مطابق جے جے پی کے ایم ایل اے جوگی رام سہاگ اور رام نواس سرجاکھیڑا نے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ان دونوں کے علاوہ جے جے پی کے دو اور ایم ایل اے دیویندر ببلی اور رام کرن کلا بھی باغی رویہ دکھا رہے ہیں۔ دیویندر ببلی نے مستقبل کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے 11 مئی کو اپنے حامیوں کی میٹنگ بھی بلائی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

ووٹنگ کے درمان بی جے پی کے خلاف کھل کر سامنے آئے راجا بھیا، کنڈا نریش نے کیا بڑا دعویٰ

کنڈا رکن اسمبلی رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجا بھیا، اب کھل کر بی جے پی…

3 mins ago

Seventy Five Thousand Fine on the Petitioner: درخواست گزار پر 75 ہزار کاجرمانہ، پھر معافی ،لیکن عدالت نے  رکھ دی ایک شرط

درخواست دائر کرتے ہوئے قانون کے طالب علم نے ہائی کورٹ سے غیر مشروط معافی…

9 mins ago

Iranian President Helicopter Crash Conspiracy: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت میں سازش؟ چینی ماہرین کو لگتا ہے ان ممالک کا ہوسکتا ہے ہاتھ

ایران گھریلواوربین الاقوامی سطح پر کئی چیلنجزکا سامنا کر رہا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ اس…

47 mins ago

ایم ایس دھونی نے منیجمنٹ کو بتایا اپنا پلان، آئی پی ایل سے ریٹائرمنٹ لینے پر چنئی سپرکنگس کے افسر نے کیا بڑا انکشاف

مہندر سنگھ دھونی کے آئی پی ایل سے ریٹائرمنٹ پلان کا انکشاف چنئی سپرکنگس کے…

2 hours ago

Lok Sabha Election 2024: راہل گاندھی نے رائے بریلی میں بوتھوں کا کیا معائنہ، کہا- جمہوریت کی جنگ لڑیں گے اور جیتیں گے بھی

پرینکا گاندھی نے ووٹنگ کے پانچویں مرحلے کے دوران ٹویٹ کیا اور کہا کہ آپ…

2 hours ago