قومی

Even after 26 years of legal battle, justice has not been received till date: قانونی لڑائی کے26 سال بعدبھی نہیں ملا انصاف

Even after 26 years of legal battle, justice has not been received till date:دہلی کے اپہار سنیما میں آگ لگنے کے واقعے کو 26 برس بیت گئے۔یہ ویب سیریز مقدمے کی شکار نیلم کرشنامورتی کی کتاب فائر آن ٹرائل پر مبنی ہے۔ ویب سیریز کی ریلیز کے موقع پر نیلم کرشنامورتی سے بات کی گئی ، جنہوں نے اپہار سنیما آتشزدگی کے سانحے میں اپنے بیٹے اور بیٹی کو کھو دیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ 13 جون 1997 کو دہلی کے گرین پارک میں واقع اپہار سنیما میں شو کے دوران سنیما ہال کے ٹرانسفارمر روم میں آگ لگ گئی تھی۔ اس آگ کی وجہ سے 59 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ جس میں بچے اور خواتین بھی تھے۔ نیلم کی 17 سالہ بیٹی انتی اور 13 سالہ بیٹا اجول ان لوگوں میں شامل تھے جو سنیما میں آگ لگنے سے ہلاک ہوئے تھے۔ نیلم کرشنامورتی نے انصاف کے حصول کے لیے ایک طویل قانونی جنگ لڑی اور اپنے بچوں کو کھونے کا درد بھی سہا۔

نیلم کرشنامورتی نے بتایا کہ میرے شوہر شیکھر اور میں نے سوچا کہ ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا اس پر ایک کتاب لکھنی چاہیے۔ سال 2016 میں ہماری کتاب فائر آن ٹرائل انگریزی زبان میں آئی۔ اس کا ہندی ترجمہ اگنی پریکشا بھی جاری کیا گیا۔ اس کے بعد سدھارتھ جین نے ہم سے رابطہ کیا اور فلم بنانے کی پیشکش کی۔ ہمارے لیے جو کچھ ہوا اس پر فلم بنانے پر رضامندی کا فیصلہ آسان نہیں تھا۔ کیونکہ ہم نے اپنے دونوں بچوں کو سینما گھروں میں ہی کھویا تھا ۔ ہم نے سدھارتھ سے صرف ایک شرط رکھی کہ یہ بہت جذباتی اور سنجیدہ مسئلہ ہے۔ ایسے میں وہ فلم میں کسی قسم کا میلو ڈراما نہیں چاہتیں۔ یہ فلم بغیر مرچ مصالحے کے ریلیز ہونی چاہیے۔ سدھارتھ نے یقینی طور پر اس ویب سیریز کو بہت جاندار اور حقیقی انداز میں بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں۔

دہلی: بھلسوا ڈیری میں ریڈ کے بعد ہینڈ گرینیڈ برآمد، مشتبہ افراد کی نشاندہی پر ہوئی تھی چھاپہ ماری

نیلم کرشنامورتی نے بتایا کہ میں نے اپنی کتاب سال 2016 میں لکھی تھی۔ اس وقت سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست بھی زیر التوا تھی۔ اس زمانے میں بھی کتاب پر پابندی نہیں تھی۔ اس کے علاوہ مجھے مختلف معاملات میں عدالتی لڑائیوں کا سامنا کرنا پڑا اور اب ویب سیریز کے معاملے میں بھی دہلی ہائی کورٹ نے سشیل انسل کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ویب سیریز کو کلیئر کر دیا۔ اس کے بعد آج ویب سیریز جاری کردی گئی ہے۔

نیلم کرشنامورتی نے انصاف حاصل کرنے کے لیے عدالت کے اپنے تجربے کا اشتراک کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے اس طویل عمل میں ہمیں کس قسم کی چیزوں کا سامنا کرنا پڑا، صرف ہم ہی جان سکتے ہیں۔ ایک بڑی کمپنی کے مالک کے پاس، جس کے پاس وکیلوں کی لمبی فوج ہے، پیسہ ہے۔ اس کے خلاف قانونی جنگ لڑنا آسان نہیں تھا۔ مجھے کمرہ عدالت کے اندر ہی کئی بار دھمکیاں ملیں۔ کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اپنے 30 وکلاء کے ساتھ آئے اور مجھے کمرہ عدالت میں نہ آنے کی دھمکیاں دے رہے تھے۔ لیکن اب ہمیں کسی چیز کا خوف نہیں تھا۔ ہم نے متاثرین کو ملزمان کے خلاف متحرک کیا۔ یہ دنیا میں پہلا موقع تھا کہ مظلوموں نے متحد ہو کر مجرموں کے خلاف 26 سال تک جدوجہد کی۔ ہمیں آج بھی انصاف نہیں ملا، صرف فیصلہ ملا ہے۔ فیصلے میں، انہوں نے کہا کہ ہاں وہ مجرم ہیں اور انہیں دو دو سال کی سزا سنائی ہے۔ ان سے کہا گیا کہ ٹراما سینٹر کے لیے تیس کروڑ روپے دیں، ، یہ کہیں سے انصاف نہیں تھا، یہ صرف ایک فیصلہ تھا۔

آخر میں نیلم کرشنامورتی نے کہا کہ یہ ویب سیریز بغیر کسی میلو ڈراما کے بغیر کسی مرچ مصالحے کے بنائی گئی ہے۔ اداکاروں نے اپنے کردار کو  اچھے سے نبھایا ہے۔ اگرچہ کووڈ-19 کی وجہ سے کوئی بھی اداکار ان سے اور ان کے خاندان سے نہیں مل سکا۔ اس کے باوجود اس نے اپنی صلاحیت اور ہنر کے مطابق اچھا کام کیا۔

یہ ویب سیریز بہت جذباتی ہے۔ بڑی حساسیت کے ساتھ بنایا گیا ہے۔ اس نے ایسے حادثات ہونے پر والدین کا درد دکھایا ہے، ہمارے لیے یہ محض ایک حادثہ ہے، لیکن ایسے حادثات کچھ لوگوں کی زندگی بدل دیتے ہیں۔ اس ویب سیریز کے ذریعے ہمارے ملک میں عدالتی عمل کیسے کام کرتا ہے یہ بھی دکھایا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Afreen Waseem

Recent Posts

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

24 minutes ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

57 minutes ago