قومی

Education is a key pillar of the goal of Viksit Bharat: ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم ایک ایسے تعلیمی نظام کو یقینی بنائیں جو جڑوں اور مستقبل دونوں پر مشتمل ہو:وزیرتعلیم

مرکزی وزیر تعلیم  دھرمیندر پردھان نے آج ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کی جائزہ میٹنگ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ تعلیم کے وزیر مملکت  جینت چودھری نے بھی حاضرین سے خطاب کیا۔ سکریٹری، ڈی او ایس ای اینڈایل،  سنجے کمار؛ ایڈیشنل سیکرٹریز،  وپن کمار اور  آنندراؤ وی پاٹل؛ وزارت کے دیگر افسران، پرنسپل سکریٹری/سیکرٹری اور کئی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایس پی ڈی/ڈائریکٹر، این سی ای آر ٹی، ایس سی ای آر ٹی، کیندریہ ودیالیہ، نوودیا ودیالیہ، سی بی ایس ای وغیرہ کے سربراہان اور نمائندے بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے،  پردھان نے پورے ہندوستان میں اسکولی تعلیم کی مجموعی ترقی کے لیے اگلے پانچ سالوں کے روڈ میپ پر اپنے خیالات کا اشتراک کیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ،وزیر اعظم  نریندر مودی کے وکست بھارت کے وژن کا ایک اہم ستون ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے تقریباً چار سالوں میں، ملک میں تعلیمی ماحولیاتی نظام نے زبردست ترقی کی ہے اور این ای پی کا نفاذ بھارت کو علم کے سپر پاور میں تبدیل کرنے اور معیاری تعلیم تک مساوی اور جامع رسائی کو فعال بنانے کی کلید ہے۔

ہندوستانی زبانوں میں تعلیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 مادری زبانوں اور تمام ہندوستانی زبانوں میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے این ای پی کی بنیادی روح کو آگے بڑھانے یعنی تعلیم میں رسائی، مساوات، معیار، برداشت اور جوابدہی کو یقینی بنانے پرزوردیا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک نوجوان ملک ہے اور ہمارا چیلنج 21ویں صدی کی دنیا کے لئے جو تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے اور ٹیکنالوجی سے چل رہی ہے، عالمی شہری بنانا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسے تعلیمی نظام کو یقینی بنانا جو جڑوں اور مستقبل دونوں پر مشتمل ہو، ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے اسکولوں میں ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ ٹیکنالوجی کی تیاری کی اہمیت اور طلباء میں تنقیدی سوچ کو یقینی بنانے پر زور دیا۔

انہوں نے زور دیا کہ ریاستوں اور مرکز ، دونوں کو ایک ٹیم کے طور پر تعلیمی ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بہترین طرز عمل کو نقل کرنے اور ان کو بڑھانے کے لیے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تمام حصص داروں سے اپیل کی کہ وہ صلاحیتوں کو مضبوط بنانے، ایک ،باہمی تعاون پر مبنی تعلیمی نظام کی تعمیر اور وکست  بھارت کے کلیدی ستون کے طور پر تعلیم کا فائدہ اٹھانے کے لیے مل کر کام کریں۔

انہوں نے اپنے اسکول کے اساتذہ کے ساتھ جذباتی رابطے اور ہمارے تعلیمی ماحولیاتی نظام کو مزید متحرک بنانے میں اساتذہ کی استعداد کار میں اضافے کی اہمیت کے بارے میں بھی بات کی۔ قابلیت پر مبنی تعلیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہمیں روزگار کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے اپنی ہنر مندی کی صلاحیتوں کو بھی بڑھانا چاہیے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  جینت چودھری نے کہا کہ این ای پی  2020 سب سے زیادہ پرجوش اور ترقی پسند پالیسی دستاویز ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح جی ای آر کو بہتر بنانا اور اسے 100فیصد تک لے جانا انتہائی ضروری ہے اور معاشی اور سماجی طور پر پسماندہ، قبائلی برادریوں کے طلباء کو باقاعدہ تعلیمی نظام میں شامل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے وزارت کے دیگرانتہائی اہم  پروگراموں جیسے پی ایم شری کے بارے میں بھی بات کی اور ریاستوں کو اس پروگرام کا حصہ بننے کی دعوت دی۔

 سنجے کمار نے اپنے خطاب میں کہا کہ جائزہ میٹنگ کا بنیادی مقصد این ای پی  2020 اور ریاستوں میں اس کے نفاذ کا جائزہ لینا اور وزارت کی فلیگ شپ اسکیموں جیسے سمگر شکشا، پی ایم ایس آر آئی، پی ایم پوشن، یو ایل اے ایس کی صف بندی کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میٹنگ سے آنے والے پانچ سالوں کا روڈ میپ تیار کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

میٹنگ  کے دوران پانچ سالہ ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جس میں  100 دن کا ایکشن پلان؛ تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے سمگر شکشا کے تحت بنیادی ڈھانچے اور سول کاموں، آئی سی ٹی اور اسمارٹ کلاس رومز سے متعلق  پیشرفت ،وی کے ایس اور 200 چینلز کےا سٹیٹس/ سیٹ اپ پر بحث؛ 2023-24 کے لیے یو ڈی آئی ایس  ای+ کو حتمی شکل دینا؛ بہترین  طورطریقے؛ ڈی آئی ای ٹی  پر بحث: سینٹرس  آف ایکسی لینس  کے طور پر اپ گریڈیشن؛ اور اسکولوں میں تمباکو کنٹرول اور ٹی او ایف  ای آئی  کے رہنما خطوط کے نفاذکی ضرورت شامل  ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

PE investment hits $30.89 bn: پی ای سرمایہ کاری 22.7 فیصد اضافے کے ساتھ 30.89 بلین ڈالر تک پہنچی

مقامی سرمائے کے باوجود عالمی معاشی حالات اس شعبے پر اثر انداز ہوتے رہتے ہیں۔…

1 hour ago

International Day of Persons with Disabilities: جہاں چیلنج دیوار بنتی ہیں،وہاں معذور لوگ سیڑھیاں بنادیتے ہیں: ڈاکٹر راجیشور سنگھ

ڈاکٹر سنگھ نے کہا، "معذور افراد  ہر چیلنج کو موقع میں تبدیل کرنے کی صلاحیت…

2 hours ago

Bank credit to MSMEs up by 14% in October: RBI data: اکتوبر میں MSMEs کو بینک کریڈٹ میں 14 فیصد کا اضافہ:  آر بی آئی ڈیٹا

بہتر کریڈٹ رسائی کے لیے، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے ڈپٹی گورنر…

2 hours ago