قومی

Dress Code For Teachers In Bihar: بہار کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کے جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی،ڈی جے پر ڈانس بھی نہیں کرپائیں گے اساتذہ

اگر آپ بہار میں گورنمنٹ ٹیچر ہیں اور ٹی شرٹ اور جینز پہن کر سکول آتے ہیں یا ڈی جے پر ڈانس کرنے کا شوق ہے تو ہوشیار! محکمہ تعلیم نے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے جس کے تحت سکولوں میں صرف رسمی لباس پہن کر آنا ہو گا۔ اس کے علاوہ ڈی جے اور ڈانس جیسے تفریحی پروگراموں پر بھی سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اب محکمہ نے اسکول کے ماحول کو مکمل طور پر تعلیمی رکھنے کے لیے یہ بڑا فیصلہ کیا ہے۔محکمہ تعلیم نے اس فیصلے کی بڑی وجہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ڈانس اور ڈی جے ویڈیوز کو بتایا ہے۔ حالیہ دنوں میں فیس بک، انسٹاگرام اور یوٹیوب پر کئی ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں جن میں اساتذہ اسکولوں میں رقص کرتے نظر آرہے ہیں۔ محکمہ کا خیال ہے کہ ایسی سرگرمیاں نہ صرف اسکول کے تعلیمی ماحول پر منفی اثر ڈالتی ہیں بلکہ اسکول کے وقار کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں۔اس معاملے پر سخت کارروائی کرتے ہوئے محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کم ایڈیشنل سکریٹری سبودھ کمار چودھری نے تمام ضلعی تعلیمی افسران کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ اسکولوں میں اس طرح کی غیر تعلیمی اورغیر ضروری  سرگرمیاں فوری طور پر بند کی جائیں۔

رسمی لباس میں آنا لازمی ہو گا

نئے حکم نامے کے مطابق اب اساتذہ اور اسکول کے دیگر ملازمین صرف رسمی(فارمل) کپڑوں میں اسکول آئیں گے۔ ٹی شرٹ، جینز یا دیگر غیر رسمی کپڑوں میں سکول آنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ محکمہ تعلیم نے پہلے بھی اس حوالے سے ہدایات جاری کی تھیں تاہم اب اس پر مزید سختی سے عمل درآمد کا منصوبہ ہے۔پرانی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے محکمہ نے کہا کہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے 28 اگست 2019 کے میمورنڈم میں بھی فارمل  ڈریس کوڈ پر عمل کرنے کی ہدایات دی گئی تھیں۔ لیکن حال ہی میں اساتذہ کے آرام دہ کپڑوں میں سکول آنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے اسکول کا ماحول متاثر ہو رہا ہے۔

اسکولوں میں رقص اور موسیقی کے پروگراموں پر مکمل پابندی نہیں لگائی گئی تاہم ان کی اجازت صرف محکمہ تعلیم کے کیلنڈر میں بتائے گئے خاص مواقع پر دی جائے گی۔ ایسے پروگراموں کا انعقاد بھی نظم و ضبط کے دائرے میں ہونا چاہیے۔محکمہ تعلیم نے واضح کیا ہے کہ اگر کوئی استاد یا ملازم ان ہدایات پر عمل نہیں کرتا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ محکمہ کا خیال ہے کہ اسکولوں میں شائستگی اور وقار کو برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے اور اسی لیے یہ اقدامات کیے گئے ہیں۔اس حکم کے بعد اساتذہ اور ملازمین میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ اب سب کو احکامات پر عمل کرنے کے لیے چوکنا رہنا ہو گا، تاکہ سکولوں کا تعلیمی ماحول متاثر نہ ہو۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

10 hours ago