ملک اور بیرون ملک کی معروف طبی ہستیوں، پیشہ ور افراد اور طبی ماہرین کے بین الاقوامی اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو باوقار “لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ” سے سرفراز كیا گیا۔ یہ ایوارڈ انہیں ذیابیطس كے علم، ذیابیطس کی دیکھ بھال اور ذیابیطس کی تحقیق کی ترقی کے لیے ان کی مثالی لگن کے اعتراف میں دیا گیا ہے جس نے انہیں ملک اور بیرون ملک تسلیم کرایا۔ڈاکٹر موہنس ڈائیبیٹس اسپیشلٹی سنٹر اور مدراس ڈائیبیٹس ریسرچ فاؤنڈیشن واقع چنئی کے چیئرمین ڈاکٹر وی موہن نے توصیفی سند كااقتباس پڑھا جس میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو ذیابیطس کے ایک استاد پروفیسر، محقق اور پریکٹیشنر بتایا گیا، جنہوں نے زیریں سطح سے اٹھ کر اپنے ساتھ ساتھ ریاست اور ملک کا نام کمایا ہے۔ اقتباس میں مزید کہا گیا ہے کہ عظیم ڈاکٹر بی سی رائے کی صف میں آتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ قومی سطح پر معروف میڈیکل پروفیشنل کی ایک اور نادر مثال ہیں جو عوامی زندگی میں یکساں طور پر کامیاب رہے اور ایوانِ عام (لوک سبھا) میں مسلسل تین بار فیصلہ کن مارجن کے ساتھ منتخب ہو کر ملک کے ان چند لوگوں میں شامل ہوئے۔ ساتھ ہی ساتھ جموں و کشمیر سے مركزی وزارتی کونسل میں لگاتار تیسری میعاد كے لیے جگہ حاصل کرنے والے پہلے نمبر شخص رہے۔ اپنی صاف ستھری بے عیب شبیہ اور دیانت کے لیے مشہور ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے کے ساتھ کام کرنے والے ساتھیوں کی تین نسلوں کی عزت اور محبت حاصل کی ہے۔
اقتباس میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو ذیابیطس کے ماہرین کی سب سے بڑی علمی تنظیم ریسرچ سوسائٹی فار دی اسٹڈی آف ذیابیطس ان انڈیا کے لائف ٹائم پیٹرن کے طور پر عطا کردہ منفرد اعزاز کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔تقریب کے دوران ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے لیے پڑھے جانے والے اقتباسات میں انہیں ایک ہمہ گیر شخصیت قرار دیا گیا جنہیں بیک وقت ایک ممتاز ماہر تعلیم، محقق، طبی استاد، مصنف اور شاندار خطیب کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ماضی میں ان کو ملنے والے مختلف ایوارڈز میں جواہر لال انسٹی ٹیوٹ آف پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ پڈوچیری سے “گولڈ میڈل فار اوریشن” اور صحافت کے لیے “جمنا دیوی گیان دیوی ایوارڈ” شامل ہیں۔اقتباس میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو ذیابیطس کے مختلف پہلوؤں پر آٹھ کتابوں اور تین مونوگرام کے مصنف کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ انہوں نے طب کی معروف نصابی کتابوں میں ذیابیطس پر ابواب لکھے ہیں۔ وزیر بننے سے پہلے انہوں نے ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف انڈیا کے ذریعہ شائع ہونے والی باوقار “اے پی آئی ٹیکسٹ بک آف میڈیسن” کے لگاتار بارہ ایڈیشنوں میں ذیابیطس پر ایک باب لکھا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی لکھی ہوئی ذیابیطس بیداری کی کتابوں میں سے ایک کتاب “ذیابیطس میڈ ایزی” کے عنوان سے پرگتی میدان واقع نئی دہلی میں منعقدہ عالمی کتاب میلے کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے حصے میں شامل تھی۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے “کشمیری مہاجروں میں تناؤ کے سبب ذیابیطس” کے بارے میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کےاہم کام کو سراہا ہے۔ وہ محققین کے ڈی آئی پی ایس وائی گروپ کے رکن بھی تھے جنہوں نے “حمل میں ذیابیطس کے نظم کے رہنما خطوط” کو حتمی شکل دی اور پھر وہی رہنما خطوط ڈبلیو ایچ او کی طرف سے ریفرل کے لیے منظور کیے گئے۔ طب اور ذیابیطس کے استاد کے طور پر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ اس مقالے کے لیے تقریباً دو درجن اسکالروں کے لیے رہنما رہے ہیں۔اقتباس میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی بطور پارلیمنٹیرین اور حکومت ہند میں بحیثیت ایک وزیر خدمات کا بھی حوالہ دیا گیا اور پارلیمنٹ میں ان کے شاندار عمل دخل اور پیشکشوں کی تعریف کی گئی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی حکومت ہند میں اپنے چارج کے تحت متعدد محکموں اور وزارتوں کی متاثر کن ہینڈلنگ کی بھی تعریف کی گئی۔ اقتباس میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو ایسے شخص کے طور پر بھی بیان کیا گیا ہے جو قول و عمل دونوں میں بے باک فطرت، عملی اور انسانی نقطہ نظر کے لیے انتہائی قابل احترام ہیں۔ یہ چیز انھیں ہندوستان کا “سچا بیٹا” بناتی ہے۔
اقتباس پیش کرنے کے فوراً بعد جب ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے گلے میں “لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ” کا گولڈ میڈل ڈالا گیا تمام سامعین جن میں عملی طور پر زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے انہیں سلامی دینے کے لیے کھڑے ہو گئے۔ وہ لوگ کئی منٹ تک تالیاں بجاتے رہے۔ سامعین كی خوشی اور تالیوں كی گونج كے درمیان پروگرام کا انعقاد کرنے والے کمپیئر نے اعلان کیا کہ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنی تعلیم چنئی میں حاصل كی ہے اور وہ ممتاز اسٹینلے میڈیکل کالج کے سابق طالب علم ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اعزاز قبول كرنے كے بعد اپنی تقریر میں کہا کہ یہ ایوارڈ ان کے لیے بہت بڑا ہے اور وہ اسے انتہائی شائستگی اور عاجزی کے ساتھ قبول کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تقریباً چار دہائیوں کے سفر میں ملک کے چند بلند پایہ طبی ماہرین کے سائے میں آگے بڑھنا اور کچھ نامور بزرگوں اور ساتھیوں کے ساتھ کندھا ملانا ایک خدائی نعمت تھی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وہ اپنے ساتھیوں کی اعلیٰ توقعات پر پورا اترنے کی اپنی کوشش جاری رکھیں گے اور خود كو اس اعزاز کے لائق ثابت کریں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…