قومی

DMK MP Suspension Issue: ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ کی معطلی چند گھنٹوں میں پلٹ گئی، کانگریس نے کہا – بالکل عجیب معاملہ ہے یہ

لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی پرہنگامہ آرائی جاری ہے  ۔ ساتھ ہی حکومت کا واضح طور پر کہنا ہے کہ تحقیقات کے احکامات دے دیے گئے ہیں اور اپوزیشن کو اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ اس دوران لوک سبھا کے 13 اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ اور راجیہ سبھا کے ایک اپوزیشن ممبر کو بقیہ اجلاس سے معطل کر دیا گیا۔

اس سے پہلے 14 لوک سبھا ممبران اسمبلی کے نام اس فہرست میں تھے۔ تاہم بعد میں ڈی ایم کے ایم پی ایس آر پارتھیبن کی معطلی واپس لے لی گئی۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ پارتھیبن کا نام لوک سبھا کے معطل ارکان کی فہرست سے آج نکال لیا گیا ہے۔ اہلکار کی جانب سے ممبر کی شناخت میں غلطی ہوئی۔

جوشی نے کہا، ’’میں نے لوک سبھا کے اسپیکر سے رکن کا نام واپس لینے کی درخواست کی ہے کیونکہ یہ شناخت میں غلطی کا معاملہ ہے۔‘‘ لوک سبھا کے اسپیکر نے اس تجویز کو قبول کرلیا ہے۔

کانگریس کا طعنہ

اس فیصلے پر اپوزیشن جماعتوں نے کھلبلی مچائی ہے۔ کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی جے رام رمیش نے کہا کہ کل لوک سبھا میں جو کچھ ہوا وہ بہت تشویشناک ہے۔ لوک سبھا میں آج جو کچھ ہوا وہ بالکل عجیب ہے۔ تمل ناڈو کے ایک رکن پارلیمنٹ، جو ایوان میں موجود نہیں تھے اور دراصل نئی دہلی سے باہر تھے، کو بھی کارروائی میں خلل ڈالنے پر معطل کر دیا گیا! اس دوران بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے جس کی مدد سے ملزم ایوان میں داخل ہوئے تھے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم نے کہا کہ اس معطلی میں کامیڈی ہے۔ ایس آر پارتھیبن آج لوک سبھا میں بھی نہیں تھے، ان کا نام فہرست میں ہے۔ میرے خیال میں وہ ایک تامل کو دوسرے سے ممتاز نہیں کر سکتے۔

کن ارکان اسمبلی کو معطل کیا گیا؟

لوک سبھا کے 13 لیڈروں اور ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک اوبرائن کو راجیہ سبھا سے معطل کر دیا گیا ہے۔ لوک سبھا سے کانگریس کے وی کے سری کندن، بینی بیہانن، محمد جاوید، مانیکم ٹیگور، ٹی این پرتھاپن، ہیبی ایڈن، جوتیمانی، رامیا ہری داس اور ڈین کوریاکوس، ڈی ایم کے کے کنیموزی، سی پی آئی (ایم) کے ایس وینکٹیشن اور پی آر نٹراجن اور سی پی آئی کے کے کے۔ سبارائن کو معطل کر دیا گیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق پرہلاد جوشی نے کہا کہ جب ایوان کے کام کاج کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں منتقل کیا گیا تو اسپیکر نے بزنس ایڈوائزری کمیٹی (بی اے سی) کے اجلاس میں تجویز پیش کی تھی کہ اراکین کو اس قرارداد کے ساتھ کام کرنا ہوگا کہ پلے کارڈز ایوان میں نہیں دکھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا، “یہ تجویز متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔ کسی نے بھی اس کی مخالفت نہیں کی تھی۔” وزیر نے کہا کہ 13 ممبران پارلیمنٹ نے بی اے سی میٹنگ میں لئے گئے فیصلے کی خلاف ورزی کی تھی اور وہ پلے کارڈز ایوان میں لائے تھے اس لئے انہیں معطل کر دیا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Himachal Pradesh Sanjoli Masjid: احتجاجی مظاہرہ کے بعد سنجولی مسجد کی تین منزل کو منہدم کرنے کا عدالت نے دیا حکم

شملہ ضلع عدالت کے ذریعہ سنجولی میں مسجد کی مبینہ غیرقانی تعمیرات کو منہدم کرنے…

2 hours ago

Delhi Riots 2020:دہلی فسادات سازش کیس: ککڑڈوما عدالت نے ملزمین کو کیا خبردار ، کہا- غیر ضروری تاخیر نا مناسب

ککڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج سمیر باجپئی نے یہ بھی کہا کہ ملزم کی…

3 hours ago

Haryana Election 2024: شام 5 بجے تک ہریانہ میں 61 فیصد ہوئی ووٹنگ، جانئے کس ضلع میں ہوئی سب سے زیادہ ووٹنگ

ہریانہ میں پہلی بار 5 بڑی سیاسی جماعتیں کانگریس، بی جے پی، جننائک جنتا پارٹی…

6 hours ago