اتر پردیش میں ربیع کا موسم تقریباً شروع ہو چکا ہے۔ زیادہ تر کسانوں نے فصلوں کی بوائی شروع کر دی ہے۔ ایسے میں کسان کھاد لینے کے لیے تقسیم مراکز اور کوآپریٹو سوسائٹیوں تک پہنچ رہے ہیں۔ کئی مقامات پر کسان کھاد کی قلت کی وجہ سے پریشان ہیں اور تقسیم مرکز پر لمبی قطاروں میں کھڑے دیکھے جا سکتے ہیں۔
سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے اس معاملے پر بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں ڈمپل یادو نے لکھا، “کسان کھاد کی قلت سے پریشان ہیں، سینکڑوں کسان کھاد کے حصول کے لیے لمبی قطاروں میں تقسیم مراکز تک پہنچ رہے ہیں۔”
‘مناسب کھاد نہیں مل رہی’
مین پوری ایم پی ڈمپل یادو نے دعویٰ کیا کہ کسانوں کو ڈی اے پی کھاد مناسب مقدار میں نہیں مل رہی ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ’آلو اور گندم کی بوائی کا وقت آگیا ہے جس کے لیے کسانوں کو مناسب مقدار میں ڈی اے پی کھاد کی ضرورت ہے‘۔ ڈمپل یادو نے کہا، “کھاد کی قلت سے دوچار کسان لائنوں میں پریشان ہیں۔
مین پوری ضلع کے اونچھا تھانہ علاقے میں ایک کوآپریٹو سوسائٹی سینٹر کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایم پی ڈمپل یادو نے لکھا، ”افسران کا کہنا ہے کہ ضلع میں ڈی اے پی کھاد وافر مقدار میں دستیاب ہے، لیکن وہاں جو ویڈیو وائرل ہو رہا ہے اس میں کھاد کی کمی کو ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ضلع میں پولنگ ہو رہی ہے۔
بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا
رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے لکھا، “کسانوں نے انتظامیہ اور حکومت سے مین پوری میں مناسب کھاد فراہم کرنے کی اپیل کی۔ اس کے باوجود صورتحال جوں کی توں ہے۔” انہوں نے مزید بتایا کہ یہ سارا معاملہ تھانہ اونچہ کی ایک کوآپریٹو سوسائٹی کا ہے۔ بی جے پی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے ایم پی ڈمپل یادو نے سوال کیا کہ کاغذ کی اس قلت اور بلیک مارکیٹنگ کے لیے کون سا وزیر ذمہ دار ہے؟
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…