قومی

Delhi LG Sanctions Prosecution Against Arundhati Roy: اروندھتی رائے اور شیخ شوکت حسین پر مقدمہ چلانے کے لئے ایل جی نے دی منظوری

Delhi LG Sanctions Prosecution Against Arundhati Roy: دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے کشمیر پرتبصرہ کے لئے اروندھتی رائے، شیخ شوکت حسین کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دی ہے۔ معاملے میں میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ، دہلی کی عدالت کے 27 نومبر، 2010 کے حکم کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اروندھتی رائے اور کشمیر سینٹرل یونیورسٹی میں انٹرنیشنل لاء کے سابق پروفیسر شیخ شوکت حسین کے خلاف دہلی میں منعقدہ تقریب میں عوامی تقاریر کے لئے جرم کرنے کا پہلی نظرمیں معاملہ بنتا ہے۔ آگے کہا گیا کہ تعزیرات ہند کی دفعہ 153 اے، 153 بی اور 505 کے تحت معاملہ بنتا ہے۔

تاہم، غداری کا مقدمہ بنائے جانے کے باوجود، آئی پی سی کی دفعہ 124 اے کے تحت منظوری نہیں دی گئی ہے، جیسا کہ سپریم کورٹ نے 5 مئی 2022 کوایک اورمقدمے میں ہدایت دی تھی کہ تمام زیرالتوا مقدمات، اپیلیں اورمقدمات آئی پی سی سیکشن 124 اے (بغاوت) کے تحت چارج فریم کے سلسلے میں کارروائی کو روکا جائے گا۔ اس کے بعد، سی جے آئی کی سربراہی میں تین ججوں کی بنچ نے 12 ستمبر 2023 کو کیس کو آئینی بنچ کے پاس بھیج دیا تھا۔

دہلی پولیس نے سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت کہا تھا کہ آئی پی سی کی دفعہ 124 اے کے تحت جرم کے لئے قانونی چارہ جوئی کی منظوری کی درخواست پرفی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔ اس کیس کے دو دیگرملزمان– کشمیری علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی اوردہلی یونیورسٹی کے لیکچررسید عبدالرحمان گیلانی کیس کی سماعت کے دوران فوت ہوگئے ہیں۔

کشمیرکے سماجی کارکن سشیل پنڈت نے سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لئے کمیٹی (سی آرپی پی) کے بینرتلے منعقدہ اجلاس میں عوامی طور پرتقریرکرنے میں شامل مختلف اشخاص/مقررین کے خلاف، تلک مارگ کے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ 21 اکتوبر2010 کو ایل ٹی جی آڈیٹوریم، کوپرنکس مارگ پر ”آزادی-واحد راستہ“ کے بینرتلے پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ زیربحث مسئلہ کشمیرکو ہندوستان سے علیحدہ کرنا تھا۔ یہ بھی الزام لگایا گیا کہ تقاریراشتعال انگیزنوعیت کی تھیں، جو عوام کی حفاظت اورامن کو خطرے میں ڈالنے والی تھیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

41 mins ago