کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی ہندوستانی شہریت منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دائر درخواست پر سماعت کے دوران، دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ اسی طرح کے مطالبے کے ساتھ الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔ عدالت نے عرضی گزار سبرامنیم سوامی سے کہا کہ دو عدالتوں کے لیے ایک ہی معاملے کی سماعت کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ عدالت نے الہ آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا کیس کے بارے میں بتانے کو کہا ہے۔ اب کیس کی سماعت 9 اکتوبر کو ہوگی۔
سبرامنیم سوامی نے عرضی دائر کی ہے۔
یہ عرضی بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ سوامی نے درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ راہل گاندھی کے پاس برطانوی شہریت ہے۔ ان کے پاس برطانوی پاسپورٹ ہے۔ انہوں نے وزارت داخلہ سے اس معاملے میں کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ راہل گاندھی برطانیہ میں رجسٹرڈ کمپنی بیکلوپس لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کمپنی نے 2005 اور 2006 میں سالانہ گوشوارے جمع کرائے تھے۔ ان کے مطابق راہل گاندھی کی تاریخ پیدائش 19 جون 1970 ہے۔
2019 میں وزارت داخلہ کو خط لکھا
آپ کو بتا دیں کہ سبرامنیم سوامی نے گزشتہ ہفتے الزام لگایا تھا کہ راہل گاندھی کے پاس برطانوی شہریت ہے۔ اس کے بارے میں سوامی نے اگست 2019 میں وزارت داخلہ کو ایک خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ راہل گاندھی ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 9 کے تحت کسی ایک ملک کے شہری ہوسکتے ہیں، لیکن وزارت داخلہ نے پانچ سالوں میں یہ واضح نہیں کیا کہ یہ اس معاملے پر کیا فیصلہ یا اقدام کیا ہے؟ اس سے پہلے بھی راہل گاندھی کی شہریت کا مسئلہ کئی بار اٹھ چکا ہے۔ اس سلسلے میں آر ٹی آئی بھی دائر کی گئی تھی۔
بھارت ایکسپریس–
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…