قومی

Congress was always against Dalits and OBC: کانگریس ہمیشہ سے دلت اور پسماندہ طبقے کی مخالف رہی ہے،امبیڈکر سے لیکر بابو جگ جیون تک کی تاریخ دیکھ لیجئے: پی ایم

لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے شکریہ کی تحریک پر وزیراعظم نریندر مودی نے جواب دیا ۔ انہوں نے اپوزیشن کے الزامات اور ان کے سوالات کا جواب بھی دیا، اس دوران پی ایم مودی کے نشانے پر خاص طور پر کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی رہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں اپنی پارٹی کی کامیابیوں اور انڈیا الائنس کی ناکامیوں کا ذکر کرتے ہوئے یوپی اے کےدور کو یاد کیا۔پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں ایک طرف جہاں صدر جمہوریہ کے خطاب کی تعریف کی وہیں نومنتخب اراکین پارلیمنٹ کی بھی تعریف کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی۔

پی ایم مودی نے کہا کہ امید ہے کہ ایوان میں جھوٹ کی اس روایت کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ کانگریس نے ہمیشہ آئین کے مسئلہ پر بھی ہم وطنوں سے جھوٹ بولا ہے۔ میں عاجزی کے ساتھ اہل وطن کے سامنے سچائی پیش کرنا چاہتا ہوں۔ اہل وطن کے لیے بھی یہ جاننا بہت ضروری ہے۔ یہ ایمرجنسی کا 50 واں سال ہے۔ ایمرجنسی اقتدار کی لالچ کی وجہ سے ملک پر مسلط کی گئی آمرانہ حکومت تھی۔ کانگریس نے ظلم کی تمام حدیں پار کر دی تھیں اور اپنے ہی ہم وطنوں پر ظلم ڈھایا تھا۔ حکومتوں کو گرانا، میڈیا کو دبانا، ان کا ہر عمل آئین کی روح، آئین کے ہر لفظ کے خلاف تھا۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ملک کے پسماندہ طبقات اور دلتوں کے ساتھ شدید ناانصافی کی ہے۔ اسی وجہ سے بابا صاحب امبیڈکر نے کانگریس کی مخالفت میں دلت پسماندہ ذہنیت کی وجہ سے نہرو جی کی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے اس بات کا پردہ فاش کیا تھا کہ نہرو جی نے دلتوں اور پسماندہ طبقات کے ساتھ کس طرح ناانصافی کی تھی۔ کابینہ سے استعفیٰ دیتے وقت بابا صاحب نے جو وجوہات بتائی ہیں وہ ان کی ذہنیت کو ظاہر کرتی ہیں۔ باباصاحب نے کہا تھا کہ وہ درج فہرست ذاتوں کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے اپنے غصے پر قابو نہیں رکھ سکے۔ نہروجی نے باباصاحب کے سیاسی کیرئیر کو ختم کرنے کے لیے اپنی پوری طاقت استعمال کی۔ پہلے الیکشن میں انہیں سازش کے ذریعے ہرایا گیا۔ یہی نہیں انہوں نے اس شکست کا جشن منایا اور خوشی کا اظہار کیا۔ یہ خوشی ایک خط میں لکھی ہے۔

بابا صاحب کی طرح دلت لیڈر بابو جگ جیون رام کو بھی ان کا حق نہیں دیا گیا۔ ایمرجنسی کے بعد جگ جیون رام کے پی ایم بننے کا امکان تھا۔ اندرا گاندھی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ جگ جیون رام کسی بھی قیمت پر وزیر اعظم نہ بنیں۔ ایک کتاب میں لکھا ہے کہ اگر وہ بن گئے تو پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کانگریس نے چودھری چرن سنگھ کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا۔ اسی کانگریس نے پسماندہ طبقے کے لیڈر کانگریس صدر اور بہار کے فرزند سیتارام کیشری کو نیچا دکھانے کا کام بھی کیا۔ کانگریس ریزرویشن کی سخت مخالف رہی ہے۔ نہرو جی نے واضح طور پر وزرائے اعلیٰ کو خط لکھ کر ریزرویشن کی مخالفت کی تھی۔ اندرا گاندھی نے منڈل کمیشن کی رپورٹ کو برسوں تک سرد خانے میں رکھا تھا۔ راجیو گاندھی جب اپوزیشن میں تھے تو ان کی سب سے طویل تقریر ریزرویشن کے خلاف تھی جو آج بھی پارلیمنٹ کے ریکارڈ میں موجود ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

KK Menon on cinema and entertainment: سنیما اور انٹرٹینمنٹ ​​پر کے کے مینن نے کہا، ’یہ بزنس آف ایموشن ہے‘

اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…

6 hours ago

India vs New Zealand: سرفراز خان کا بلے بازی آرڈر بدلنے پریہ عظیم کھلاڑی ناراض، گمبھیر-روہت پرلگائے الزام

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…

7 hours ago

کانگریس پرالزام حقیقت سے دور… مفت اسکیم سے متعلق وزیراعظم مودی کے طنزپرپرینکا گاندھی کا پلٹ وار

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…

8 hours ago