لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے شکریہ کی تحریک پر وزیراعظم نریندر مودی نے جواب دیا ۔ انہوں نے اپوزیشن کے الزامات اور ان کے سوالات کا جواب بھی دیا، اس دوران پی ایم مودی کے نشانے پر خاص طور پر کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی رہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں اپنی پارٹی کی کامیابیوں اور انڈیا الائنس کی ناکامیوں کا ذکر کرتے ہوئے یوپی اے کےدور کو یاد کیا۔پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں ایک طرف جہاں صدر جمہوریہ کے خطاب کی تعریف کی وہیں نومنتخب اراکین پارلیمنٹ کی بھی تعریف کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی۔
پی ایم مودی نے راہل گاندھی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ نیا ڈرامہ کھیلا جا رہا ہے،جھوٹ کا نیا کھیل کھیلا رہا ہے، لیکن ملک جانتا ہے کہ وہ ہزاروں کروڑ روپے کے غبن کے معاملے میں ضمانت پر ہیں، او بی سی پر تبصروں کے معاملے میں مجرم ٹھہرائے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم پر تبصرہ پر معافی مانگنی پڑی۔ ان کے خلاف ویر ساورکر کی توہین کا مقدمہ درج ہے۔ ان کے خلاف ملک کی سب سے بڑی پارٹی کے صدر کو قاتل کہنے کا مقدمہ ہے۔ ان کے خلاف کئی عدالتوں میں جھوٹ بولنے کے مقدمات ہیں۔ بالک بدھی میں نہ تقریر کا ٹھکانہ ہوتا ہے اور نہ ہی رویے ٹھکانہ۔ جب بچے کی ذہانت پر پوری طرح قبضہ ہو جاتا ہے تو وہ ایوان میں بھی کسی کے گلے پڑ جاتا ہے۔ ایوان میں بیٹھ کر آنکھ مارتا ہے۔ پورا ملک ان کی حقیقت کو سمجھ چکا ہے۔ اسی لیے ملک ان سے کہہ رہا ہے – تم سے نہیں ہوپائے گا۔
پی ایم مودی نے کہا کہ ملک بھر میں کل یکم جولائی کو یوم کھٹک بھی منایا گیا ہے۔ یکم جولائی کو لوگ اپنے بینک کھاتوں کی جانچ کر رہے تھے کہ آیا 8500 روپے آئے ہیں یا نہیں۔ جھوٹے بیانیے کا نتیجہ دیکھیں، کانگریس نے اہل وطن کو گمراہ کیا، ماؤں بہنوں کو ہر ماہ 8500 روپے دینے کا جھوٹ۔ ماؤں بہنوں کے دلوں پر جو چوٹ لگی ہے وہ کانگریس کو تباہ کرنے والی ہے۔ ای وی ایم کے بارے میں جھوٹ، آئین کے بارے میں جھوٹ، رافیل کے بارے میں جھوٹ، بینکوں کے بارے میں جھوٹ۔ ہمت اتنی بڑھی کہ کل ایوان کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ اگنی ویر کے بارے میں بھی جھوٹ بولا گیا۔ کل بہت جھوٹ بولا گیا۔ آئین کے وقار سے کھیلنا ایوان کی بدقسمتی ہے۔ جو لوگ کئی بار جیت چکے ہیں ، ان کا ایوان کے وقار کے ساتھ کھیلنا مناسب نہیں ہے۔ جب کوئی ایسی جماعت جو یہاں 60 سال سے بیٹھی ہے، جو حکومت کا کام جانتی ہے، جس کے پاس تجربہ کار لیڈروں کا سلسلہ ہے، جھوٹ کا راستہ چنتی ہے، تو یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ملک سنگین بحران کی طرف بڑھ رہا ہے۔ یہ عظیم انسانوں کی توہین ہے، آزادی دلانے والوں کی توہین ہے۔ لوک سبھا اسپیکر کے رویے پر بات کرتے ہوئے پی ایم مودی نے اوم برلا سے کہا کہ آپ ہمدرد ہیں، اب جو ہو رہا ہے، کل جو ہوا، اسے سنجیدگی سے لیے بغیر ہم پارلیمانی جمہوریت کو نہیں بچا سکیں گے۔ اب ان حرکتوں کو بچگانہ ذہانت کہہ کر نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ اس کے پیچھے عزائم نیک نہیں بلکہ سنگین خطرہ ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…
نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…
پورنیہ کے ایس پی کارتیکیہ شرما نے گرفتار ملزم کے بارے میں مزید کہا کہ…
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…
اس سے قبل 15 اکتوبر کو مغربی جکارتہ میں درجنوں گھروں میں آگ لگنے سے…
ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان میں…