بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور اداکارہ کنگنا رناوت کی ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ گاندھی جینتی کے موقع پر کنگنا نے ایک پوسٹ پوسٹ کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک کا بیٹا ملک کے پتا نہیں بلکہ دیش کے لال ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کنگنا نے ملک کے سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری کی تصویر بھی پوسٹ کی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کنگنا کے اس پوسٹ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس لیڈر راج کمار ورما نے کہا ہے کہ کنگنا کے خلاف غداری کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ملک آج مہاتما گاندھی کی یوم پیدائش منا رہا ہے۔ آج ہندوستان کے سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری کا یوم پیدائش بھی ہے۔ اس موقع پر پی ایم مودی سمیت کئی لیڈروں نے باپو اور لال بہادر شاستری کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
اس موقع پر کنگنا نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا ہے۔ کنگنا نے لکھا ہے کہ ’دیش کے پِتا نہیں بلکہ دیش کے لال ہوتے ہیں۔ اس کے نیچے کنگنا نے لال بہادر شاستری کی تصویر پوسٹ کی ہے اور لکھا ہے کہ ’جے جوان‘۔ ، جئے کسان، سابق وزیر اعظم، بھارت رتن لال بہادر شاستری جی کو ان کی یوم پیدائش پر سینکڑوں سلام۔” اس پوسٹ کی اگلی سلائیڈ پر کنگنا نے ایک ویڈیو پیغام میں لکھا ہے کہ ‘صفائی اتنی ہی اہم ہے جتنی آزادی، ہمارے وزیر اعظم مہاتما گاندھی کے اس ویژن کو ان کی یوم پیدائش پر آگے بڑھا رہے ہیں’۔
کنگنا کے اس پوسٹ پر کانگریس لیڈر راج کمار ورما نے سخت ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ‘کنگنا رناوت بار بار ملک مخالف باتیں کہہ رہی ہیں۔ اس کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔ بی جے پی کچھ نہیں کر رہی ہے۔ ایک طرف پی ایم گاندھی جی کو پھول چڑھا رہے ہیں اور دوسری طرف بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ گاندھی جی کے خلاف ایسی باتیں کہہ رہے ہیں، کنگنا کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔
یہاں تک کہ پنجاب کے بی جے پی لیڈر ہرجیت گریوال نے کنگنا کی پوسٹ کو غلط قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘کنگنا رناوت کا گاندھی کے بارے میں دیا گیا بیان شرمناک ہے۔ وہ گاندھی کو پسند نہیں کرتی تھیں لیکن لال بہادر شاستری کو پسند کرتی ہیں۔ وہ گاندھی جی کی توہین کیسے کر سکتی ہیں؟ گاندھی جی کے بغیر ہندوستان کی آزادی کیسے ہوتی؟ کنگنا کچھ نہیں جانتی۔ کنگنا کے خیالات گوڈسے کے خیالات ہیں۔ منڈی کے لوگوں نے انہیں ایم پی بنا کر غلطی کی۔
آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے کنگنا اپنے بیانات کو لے کر مسلسل سرخیوں میں رہی ہیں۔ ابھی کچھ دن پہلے کنگنا نے کہا تھا کہ تین متنازعہ زرعی قوانین کو دوبارہ لاگو کیا جانا چاہیے۔ کنگنا نے دلیل دی تھی کہ تینوں قانون کسانوں کے لیے فائدہ مند ہیں لیکن کچھ ریاستوں میں کسان تنظیموں کی مخالفت کی وجہ سے حکومت نے انہیں منسوخ کر دیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کسان ملک کی ترقی میں طاقت کا ستون ہیں۔ میں ان سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے مفاد کے لیے قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کریں۔
اس سے قبل کنگنا نے یہ کہہ کر تنازعہ کھڑا کر دیا تھا کہ کسانوں کی تحریک کے ذریعے بھارت میں بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا کرنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ اگر ہماری اعلیٰ قیادت مضبوط نہ ہوئی تو یہاں بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا ہونے میں دیر نہیں لگے گی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے کنگنا کے ان بیانات سے خود کو الگ کر لیا تھا اور اسے پارٹی کا سرکاری بیان کہنے کے بجائے اسے کنگنا کا ذاتی بیان قرار دیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…