بھارت ایکسپریس۔
چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن سے متعلق جاری تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ آج الیکشن ہونا تھا، لیکن اس سے پہلے پروسیڈنگ افسراچانک سے بیمارہوگئے۔ چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن الیکشن کے لئے مقررکئے گئے پروسیڈنگ افسرانل مسیح کی طبعیت خراب ہونے کی وجہ سے کارپوریشن کے جوائنٹ کمشنرایشا کمبوج کی طرف سے خط جاری کیا گیا ہے۔ خط میں لکھا گیا کہ انل مسیح نے انہیں ٹیلی فون پرجانکاری دی ہے کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، اس لئے وہ آج ہونے والے میئرالیکشن کے لئے آنے سے قاصرہیں۔ اس لئے لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کے پیش نظرکارپوریشن دفترمیں کسی بھی طرح کی انٹری کو روکا جائے۔
چنڈی گڑھ میئر، سینئرڈپٹی میئراورڈپٹی میئرکے لئے ووٹنگ نہیں ہونے پرعام آدمی پارٹی اور کانگریس نے برہمی کا اظہارکیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا نے کہا کہ اگرانڈیا الائنس متحد ہوکرلڑتا رہا تو وہ دن دورنہیں ہے کہ بی جے پی 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں بھاگ جائے۔ ابھی یہ چھوٹا سا الیکشن ہے۔ اس میں انڈیا الائنس نے ان کی نیند اڑا دی ہے۔ ہم الیکشن کمیشن سے درخواست کریں گے کہ اگرایک پروسیڈنگ افسربیمارپڑے تو دوسرا بھیجو۔ بزدل بی جے پی ہارگئی ہے۔ ہمارے پاس آج اس الیکشن بلڈنگ میں جانے کے لئے ویلڈ پاس تھے اوربتایا گیا کہ وہ بیمارہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ بیمارنہیں ہیں۔ یہ 2024 کی صرف ایک جھلک ہے۔ ہندوستان کے لوگوں کو ساتھ آنا پڑے گا۔ ہم ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے کہ منصفانہ الیکشن ہو۔
اس درمیان، چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن کے باہرزبردست ہنگامہ ہوا۔ عام آدمی پارٹی اورکانگریس کے کونسلریہاں پرموجود ہیں۔ عام آدمی پارٹی اورکانگریس کے کونسلردھرنے پربیٹھ گئے ہیں۔ کانگریس کے چنڈی گڑھ کے ریاستی صدرایچ ایس لکّی اورکانگریس کے کونسلروں نے الزام لگایا کہ ان کو میونسپل کارپوریشن دفترمیں انٹری نہیں دی جارہی ہے۔ انہیں کہا جا رہا ہے کہ انل مسیح جو پروسیڈنگ افسربنائے گئے تھے، ان کی طبعیت خراب ہوگئی ہے، اس لئے فی الحال ابھی اندران کوانٹری نہیں دی جائے گی۔ کونسلروں نے کہا کہ یہ الیکشن کوملتوی کرنے کی سازش ہے کیونکہ بی جے پی ان کے کونسلروں کو توڑنہیں سکی، اس لئے اب الیکشن کوملتوی کیا جا رہا ہے۔ سابق مرکزی وزیرپون بنسل بھی چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنا پاس دکھایا اورکہا کہ چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن میں پاس ہونے کے باوجود ان کے کونسلروں کو ایوان میں جانے کی اجازت نہیں دی۔ پون بنسل نے کہا کہ بی جے پی ہارکے ڈرسے سب کچھ کر رہی ہے اورانڈیا الائنس کے پاس کونسلروں کی تعداد 20 ہے۔ عام آدمی پارٹی اورکانگریس کے کونسلرمتحد ہیں۔ اسی وجہ سے الیکشن کو ٹالا جا رہا ہے یعنی ملتوی کیا جا رہا ہے۔
اس درمیان کل دیررات مسلسل دوسرے دن بھی پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹ میں الیکشن سے متعلق سماعت کی گئی۔ عام آدمی پارٹی کے کونسلر کلدیپ کمارنے پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے مطالبہ کیا تھا کہ الیکشن منصفانہ ہواورہائی کورٹ اس سے متعلق پیغام جاری کرے۔ ہائی کورٹ میں عام آدمی پارٹی کے کونسلرکی عرضی لگانے کے بعد ہائی کورٹ نے انڈیا الائنس کے تحت الائنس میں آئے عام آدمی پارٹی اورکانگریس کے ان امیدواروں کی نامزدگی واپسی درخواست (نامینیشن واپسی اپلی کیشن) کو قبول کرنے کے احکامات دیئے، جو الائنس میں آنے کے بعد اب الیکشن نہیں لڑنا چاہتے ہیں اوراپنی نامزدگی واپس لینا چاہتے ہیں، لیکن تکنیکی وجوہات سے ان کی نامزدگی واپسی کی درخواست قبول نہیں ہو پارہی تھی۔
عدالت نے کیا کہا؟
پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹ نےعام آدمی پارٹی کے کونسلرکی عرضی پرسماعت کرتے ہوئے عدالت کی نگرانی میں اورآبزرور مقرر کرکے الیکشن کروانے سے انکارکردیا۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ ضوابط کے مطابق ہی الیکشن کی ویڈیوگرافی کرائی جائے گی۔ سبھی کونسلروں کوانٹری پاس دیئے جائیں گے۔ ووٹرلسٹ لگائی جائے گی۔ عدالت نے چنڈی گڑھ پولیس کو احکامات دیئے ہیں کہ قانون کے مطابق فری اینڈ فیئریعنی صاف وشفاف الیکشن کو یقینی بنایا جائے۔ اس کے علاوہ کانگریس کے جسبیرسنگھ بنٹی اورعام آدمی پارٹی سینئرڈپٹی میئراور ڈپٹی میئرکے باقی دونوں امیدواروں کی نامزدگی فارم واپس لے لئے گئے ہیں۔ یعنی اب چنڈی گڑھ میئرالیکشن میں انڈیا الائنس ورسیزبی جے پی کا سیدھا مقابلہ رہے گا۔
کیا ہے صورتحال؟
چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن میں 35 کونسلرہیں اورایک رکن پارلیمنٹ کا ووٹ بھی ووٹنگ کے دوران قابل قبول ہوگا۔ یعنی ایوان میں کل 36 ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس لحاظ سے جیت کے لئے 19 ووٹوں کی ضرورت ہوگی۔ بی جے پی کے پاس 14 کونسلراورایک رکن پارلیمنٹ کرن کھیرکا ووٹ ملا کرکل 15 ووٹ ہیں۔ جبکہ عام آدمی پارٹی کے پاس 13 کونسلرہیں اورانہیں کانگریس کے 7 کونسلروں کا ساتھ ملا ہے۔ اس لحاظ سے الائنس کے پاس کونسلروں کی تعداد اب 20 ہوچکی ہے۔ وہیں شرومنی اکالی دل کے پاس ایک کونسلرہیں، جس نے ڈی سی سے ووٹنگ کے دوران بیلٹ پیپرپرنوٹا آپشن دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ فی الحال میونسپل کیمپس کے آس پاس دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ چنڈی گڑھ کے رکن پارلیمنٹ اورتمام کونسلرصبح 10:30 بجے سے 10:45 بجے کے درمیان پہنچ گئے تھے کیونکہ 11 بجے سے ووٹنگ ہونی تھی۔ ووٹنگ کا وقت 11 بجے سے 12 بجے تک معین کیا گیا تھا اور نتائج 12:: 15 سے 12:30 بجے کے درمیان بتایا گیا تھا۔ حالانکہ نتائج کا وقت ختم ہونے کے بعد بھی ووٹنگ نہیں ہوسکی ہے۔ بہرحال پروسیڈنگ افسرکی بیماری کی وجہ سے ووٹنگ نہیں ہوسکی۔ حالانکہ اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا پروسیڈنگ افسر واقعی بیمار ہیں یا پھراپوزیشن کی طرف سے ان کی بیماری پراٹھائے جارہے سوال درست ہیں؟ لیکن کیا کسی ایک افسرکے بیمارہونے سے الیکشن کوملتوی کیا جاسکتا ہے؟ اس پرآپ خود فیصلہ کریں۔
بھارت ایکسپریس۔
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…