قومی

Challenging our Indian identity is akin to challenging our existence:ہماری ہندوستانی شناخت کو چیلنج کرنا ہمارے وجود کو چیلنج کرنے کے مترادف: نائب صدر جگدیپ دھنکڑ

نائب صدر جمہوریہ ہند جگدیپ دھنکھڑ نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ’’خطرناک سازشوں والی شیطانی قوتوں کے بارے میں ہوشیار رہیں ،جن کا واحد مقصد ہندوستان کو غیر مستحکم کرنا اور ہماری ترقی کو روکنا ہے۔آج بھارت منڈپم سے ہر گھر ترنگا بائک ریلی کو جھنڈی دکھاکر روانہ کرنے سے پہلے شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  ’’کچھ لوگ ہماری ترقی کی تیز رفتاری کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ وہ رکاوٹیں پیدا کرنا چاہتے ہیں، عدم استحکام لانا چاہتے ہیں۔ترنگے کی علامتی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ مخالف قوتوں کے خلاف متحد ہونے کے لیے اس سے تحریک حاصل کریں ۔ انھوں نے تمام ہم وطنوں سے اپیل کی کہ وہ ہر حال میں قوم کے مفاد کو مقدم رکھیں۔

سال 2021 میں شروع کی گئی ’ہر گھر ترنگا‘ مہم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، دھنکھڑ نے کہا  کہ اس پہل کا مقصد تمام ہندوستانیوں میں حب الوطنی اور قومی فخر کے گہرے احساس کو بیدار کرنا نیزاتحاد کے جذبے کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے مہم کے ارتقاء کو بھی آج ’’جن تحریک‘‘ میں تبدیل ہونے کو واضح کیا۔ہندوستانی ترنگے کی گہری اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ ترنگا صرف ایک جھنڈا نہیں ہے – یہ ہماری خودمختاری اور اجتماعی شناخت کی علامت ہے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستانی شناخت ہمارے خون میں شامل ہے، نائب صدر جمہوریہ  نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہماری ہندوستانی شناخت کو چیلنج کرنا، ہمارے وجود کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے عوام سے ترنگے کی عزت و احترام کرنے اور اس کے تئیں فخر کو ہمیشہ برقرار رکھنے کی تلقین کی۔

ہماری جدوجہد آزادی میں نیتا جی سبھاش چندر بوس کی وراثت کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے 30 دسمبر 1943 کو انڈمان اور نکوبار جزائر پر ہندوستانی جھنڈا لہرانے کے نیتا جی کے عمل کو اجاگر کیا، جس نے برطانوی حکومت کے خلاف ایک تاریخی بغاوت کی نشاندہی کی تھی۔ انہوں نے واضح  کیا کہ نیتا جی کی وراثت ہر سال پراکرم دیوس پر منائی جاتی ہے اور کرتویہ پتھ میں مجسمہ کے ذریعہ اِسے امر کردیا جاتا ہے۔  دھنکھڑ نے جاری ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کی تقریبات کے دوران ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے قوم کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم ہر اس شخصیت کو یاد کرتے ہیں، جس نے ہماری آزادی کی جدوجہد میں حصہ رسدی کی اور ملک کے ہر کونے نے انہیں پہچانا اور ان کی عزت کی ہے۔ اِن میں  برسا منڈا جی جیسی اہم شخصیات ہیں، جنہوں نے قوم کے لیے چھوٹی عمر میں ہی اہم قربانیاں دیں۔

عالمی سطح پر ہندوستان کے تبدیلی کے سفر اور امن اور ترقی کے لیے اس کے اٹل عزم کو اجاگر کرتے ہوئے، دھنکھڑ نے واضح  کیا کہ غیر ملکی ادارے ،اب ہندوستان کو ایک روشن مثال کے طور پر دیکھتے ہیں، جو ملک کی تیز رفتار اقتصادی ترقی اور عالمی اثر و رسوخ کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اب صرف صلاحیتوں اور امکانات کا حامل ملک نہیں ہے بلکہ ایک ایسا ملک ہے جو پہلے کبھی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا عروج رک نہیں سکتا اور ہمارا عروج ہمیں 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنا دے گا۔ریلی کو روانہ کرنے کے لیے جھنڈا لہراتے ہوئے، دھنکھڑ نے زور دے کر کہا کہ  ’’میرے ہرے جھنڈے کی لہرانا ، اس ترنگا بائیک ریلی کو حرکت دینے کا صرف اشارہ نہیں ہے۔ یہ ہماری آزادی کے صد سالہ  موقع پر وکست بھارت کے وژن کے تئیں  ہمارے میراتھن مارچ کے ایک اٹوٹ پہلو کے آغاز کا اشارہ دیتا ہے۔اس موقع پر ، مرکزی وزیر سیاحت اور ثقافت جناب گجیندر سنگھ شیخاوت ؛ ​​پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو ؛ نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ ؛ شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر کنجاراپو رام موہن نائیڈو اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Kolkata Doctor Rape Case: آر جی کار اسپتال کے جونیئر ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم، 41 دنوں بعد آئیں گے کام پر واپس

جونیئر ڈاکٹرز نے جمعہ 20 ستمبر سے سوستھیا بھون اور کولکتہ میں جاری احتجاج ختم…

6 hours ago

مدارس کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا شرارت اور اسلاموفوبیا کا مظہر، مولانا محمود مدنی کا سخت بیان

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے مرکزی وزیر مملکت سنجے بندی…

6 hours ago

Ravichandran Ashwin Century: آراشون نے چنئی میں لگائی سنچری، 1312 دن بعد ہوا ایسا کمال

چنئی ٹسٹ کے پہلے دن آراشون نے سنچری لگائی۔ اشون نے نمبر-8 پراترکر سنچری لگائی۔…

7 hours ago