قومی

UP By Election 2024: یوپی ضمنی انتخابات میں سماجوادی پارٹی کو جیتی سیٹوں پر لڑنا چاہیے ، بقیہ نشستیں ہمارے لیے چھوڑ دیں، کانگریس کا اکھلیش سے مطالبہ

تمام سیاسی جماعتوں نے اتر پردیش کی 10 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں کانگریس پارٹی نے اپنی تنظیمی میٹنگ بھی کی۔ لیکن یہ میٹنگ لکھنؤ کے بجائے پریاگ راج میں ہوئی، جس میں کانگریس نے اپنی انڈیا بلاک اتحادی سماج وادی پارٹی کو واضح طور پر اشارہ دیا ہے کہ وہ ضمنی انتخاب کی 10 میں سے کم از کم 5 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑا کرنا چاہتی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات کے لیے ایس پی اور کانگریس نے اتحاد کیا تھا۔ یوپی میں 80 میں سے 37 سیٹوں پر ایس پی نے کامیابی حاصل کی تھی اور کانگریس نے 6 سیٹیں جیتی تھیں۔ بی جے پی اور اس کے اتحادیوں نے 33 سیٹیں جیتی تھیں۔

کانگریس پارٹی پریاگ راج ڈویژن کے قریب دونوں سیٹیں چاہتی ہے۔ وہ پریاگ راج کے پھول پور صدر اور مرزا پور کی ماجھوان سیٹ سے الیکشن لڑنا چاہتی ہیں۔ تنظیمی میٹنگ کے بعد کانگریس کے مشرقی زون کے انچارج راجیش تیواری نے بھی پارٹی کی خواہشات اور ارادوں کا اظہار کیا۔ راجیش تیواری نے کہا کہ جن 10 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں، ان میں سے سماج وادی پارٹی نے 2022 کے اسمبلی انتخابات میں 5 سیٹیں جیتی تھیں۔ وہ اپنی جیتی ہوئی سیٹوں پر ضمنی الیکشن لڑیں، جبکہ دیگر پانچ سیٹیں کانگریس کے لیے چھوڑ دیں۔

کانگریس نے پھولپور سمیت 5 سیٹوں کا دعویٰ کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ قومی سطح پر بھی بات چیت چل رہی ہے کہ کانگریس پارٹی زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر ضمنی انتخابات لڑے۔ راجیش تیواری نے کہا کہ پھول پور صدر اسمبلی سیٹ پر کانگریس کا بھی مضبوط دعویٰ ہے۔ پارٹی میں اعلیٰ سطح پر بات چیت چل رہی ہے اور کانگریس کو یہ سیٹ حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ دوسری طرف اکھلیش یادو نے پھولپور سیٹ کے لیے اپنے انچارج کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے پھولپور کی ذمہ داری اندرجیت سروج کو دی ہے۔ بی جے پی نے اس سیٹ کی ذمہ داری ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ کو سونپی ہے۔

ایسے میں اس سیٹ پر کانگریس کا دعویٰ کتنا مضبوط ثابت ہوگا، جب بی جے پی اورسماجوادی پارٹی آمنے سامنے ہیں اور دونوں کے بڑے لیڈر اس سیٹ پر اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ حالانکہ کانگریس دباؤ ڈال رہی ہے، لیکن ایس پی اسے غازی آباد صدر سیٹ کے علاوہ کوئی اور سیٹ دینے کو تیار نظر نہیں آرہی ہے۔ ایس پی کانگریس کے لیے زیادہ سے زیادہ دو سیٹیں چھوڑ سکتی ہے۔ دوسری نشست مرزا پور کے ماجھوان کی ہو سکتی ہے۔ کانگریس کو امید ہے کہ وہ پھولپور سیٹ کے لیے ایس پی کو راضی کرے گی، کیونکہ یہ اس کی پرانی اور آبائی سیٹ ہے۔ اس ضمنی انتخاب میں کانگریس اور ایس پی دونوں کے اتحاد اور تحمل کا امتحان ہوگا۔ کانگریس پانچ سیٹوں کے لیے ایس پی پر دباؤ ڈال رہی ہے، اب دیکھنا یہ ہوگا کہ ایس پی کتنا دباؤ برداشت کرتی ہے۔

یوپی کی ان 10 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔

یوپی میں جن سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں ان میں ماجھوان، کرہل، سماؤ، پھول پور، کٹہاری، ملکی پور، خیر، میراپور، کنڈرکی اور غازی آباد شامل ہیں۔ گزشتہ یوپی اسمبلی انتخابات میں ایس پی نے کرہل، ملکی پور، کٹہاری، سسماؤ اور کنڈرکی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ وہیں بی جے پی نے پھول پور، کھیر اور غازی آباد سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کی اتحادی نشاد پارٹی نے ماجھوان سیٹ جیت لی تھی۔ جینت چودھری کی آر ایل ڈی نے میراپور سے جیت حاصل کی تھی، جو اس وقت ایس پی کا حلیف تھا۔ اب آر ایل ڈی بی جے پی کی قیادت والے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس میں شامل ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

4 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

6 hours ago