نئی دہلی: سی بی آئی ٹیم NEET پیپر لیک کیس کے سلسلے میں ایکشن موڈ میں ہے۔ یکے بعد دیگرے تیزی سے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ معاملے کی جانچ کے لیے ہفتہ کے روز سی بی آئی کی ٹیم گجرات کے مختلف مقامات پر چھاپے مارنے پہنچی۔
ذرائع کے مطابق سی بی آئی حکام نے گجرات کے گودھرا، کھیڑا، احمد آباد اور آنند میں کل سات مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ پیپر لیک کیس کی تحقیقات کے دوران کچھ الیکٹرانک شواہد برآمد ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ گجرات میں مشتبہ افراد کی موجودگی کی بھی اطلاع ملی ہے۔
سی بی آئی نے اس معاملے میں جھارکھنڈ کے ہزاری باغ سے ایک صحافی جمال الدین کو بھی گرفتار کیا ہے۔ معلومات کے مطابق سی بی آئی حکام کو پیپر لیک میں اس کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔
دراصل، بہار کے اقتصادی جرائم ونگ نے جانچ کے دوران اویسس اسکول کے پرنسپل اور وائس پرنسپل کے ملوث ہونے کی تصدیق کی تھی۔ اس کے بعد سی بی آئی کی ٹیم نے پرنسپل احسان الحق اور وائس پرنسپل امتیاز کو گرفتار کر لیا۔
پوچھ گچھ اور کال کی تفصیلات کی بنیاد پر انکشاف ہوا کہ صحافی جمال الدین پرنسپل اور وائس پرنسپل کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا۔ معلومات کے مطابق وہ پیپر لیک معاملے میں ان دونوں کی مدد کر رہا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ NEET کیس کے دھاگے بہار، جھارکھنڈ، مہاراشٹر اور گجرات سے جڑے پائے گئے ہیں۔ کئی ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ ای او یو ٹیم کی رپورٹ کے بعد مرکزی حکومت نے اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی ہے، جس پر کارروائی جاری ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور