بجٹ 2024 پیش کرتے ہوئے، وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے متوسط طبقے کو وہ تحفہ دیا، جس کی اسے امید تھی۔ ایک طرف حکومت نے نئے ٹیکس نظام میں معیاری کٹوتی کی حد کوتبدیل کردیا ہے۔ ساتھ ہی اس کے ٹیکس سلیب کو بھی پہلے سے زیادہ آسان بنا دیا گیا ہے۔ گرچہ حکومت کی جانب سے پرانے ٹیکس نظام میں چھوٹ میں اضافے کی توقع تھی، لیکن حکومت نے اسے تبدیل کرنے سے دوری برقراررکھی ہے۔ نئے ٹیکس نظام میں معیاری کٹوتی کی حد 50,000 روپئے سے بڑھا کر75,000 روپئے کردی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عام آدمی کی آمدنی 7.75 لاکھ روپئے کی ٹیکس فری ہوگئی ہے۔
حکومت نے نئے ٹیکس نظام میں ٹیکس سلیب کوآسان کیا ہے۔ اب نئے ٹیکس سلیب میں 3 لاکھ روپئے تک کی آمدنی پرٹیکس کی شرح صفرہوگی۔ یہ پہلے جیسا ہے۔ اب 3 سے 7 لاکھ روپئے کی آمدنی پر5 فیصد کی شرح سے ٹیکس لگے گا۔ پہلے یہ ٹیکس سلیب 3 سے 6 لاکھ روپئے تھا۔
اسی طرح حکومت نے انکم ٹیکس سلیب کو6 لاکھ سے 9 لاکھ روپئے 7 سے 10 لاکھ روپئے کردیا ہے۔ اس پر ٹیکس کی شرح 10 فیصد ہوگی۔ ساتھ ہی 10 سے 12 لاکھ روپئے کی آمدنی پر15 فیصد، 12 سے 15 لاکھ روپئے کی آمدنی پر20 فیصد اور15 لاکھ روپئے سے زیادہ کی آمدنی پر30 فیصد کی شرح سے ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
پنشن ہولڈروں کو ملے گا اضافی فائدہ
نئے ٹیکس نظام میں معیاری کٹوتی کی حد بڑھانے کے ساتھ ساتھ حکومت نے پنشن ہولڈروں کواضافی فوائد بھی دیئے ہیں۔ اب پنشن ہولڈروں کو فیملی پنشن پر25000 روپئے تک ٹیکس چھوٹ ملے گی۔ پہلے یہ حد 15000 روپئے تھی۔
بھارت ایکسپریس–
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…