قومی

Budaun Murder Case: بدایوں قتل سانحہ کے ملزم جاوید کو عدالت نے بھیجا جیل، 14 دنوں کی حراست میں

اترپردیش واقع بدایوں میں دو معصوم بچوں آیوش اور اہان کے قتل کے ملزمین میں سے ایک جاوید کو کورٹ نے عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ عدالت نے ملزم جاوید کو 14 دنوں کی عدالتی حراست میں جیل بھیجا ہے۔ اس سے پہلے جمعہ کی صبح ملزم جاوید کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ ملزم کو بریلی سے پولیس نے اپنی گرفت میں لیا تھا۔ اس سے قبل گزشتہ روز 21 مارچ کو بریلی سے جاوید کو حراست میں لیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ بریلی میں سرینڈر کرنے کی فراق میں تھا، اس سے پہلے ہی لوگوں نے اسے پکڑلیا اور پولیس کے حوالے کردیا۔ جاوید پرپولیس نے 25 ہزارروپئے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔

گرفتاری سے پہلے جاوید کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ ویڈیو میں جاوید نے کہا کہ اس کا اس قتل سانحہ میں کوئی ہاتھ نہیں ہے، جو کچھ بھی کیا ساجد نے ہی کیا ہے۔ جاوید نے کہا کہ میں پہلے ہی سرینڈر کے لئے بدایوں جا رہا تھا، لیکن وہاں بہت ساری پبلک تھی۔ اس ڈرسے میں دہلی چلا گیا۔ پھروہاں سے بریلی آیا۔ یہاں میں سرینڈر کرنے ہی آیا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ مجھے پولیس کو سونپ دیا جائے۔ جاوید نے کہا کہ جس گھر میں قتل ہوا، ان سے ہمارے بہت ہی اچھے تعلقات ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ ساجد نے ایسا کیوں کیا۔ مجھے خود اس بارے میں بعد میں پتہ چلا۔ مجھے موبائل پر میسیج ملے کہ ساجد نے حادثہ کردیا ہے، جس کے بعد سے میں ڈرگیا۔ اب آپ لوگوں کے اوپر ہے، چاہے تو مجھے ماردو یا پولیس کے حوالے کردو۔

بدایوں کے ایس ایس پی نے انکاؤنٹر پر کیا کہا تھا؟

بدایوں کے ایس ایس پی آلوک پردیا درشی نے بتایا کہ بھیڑاوراندھیرے کا فائدہ اٹھا کرساجد بھاگ گیا تھا۔ راستے میں بھیڑنے اس کوپکڑنے کی کوشش کی، لیکن وہ بھاگنے میں کامیاب رہا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم نے آکرصورتحال کوسنبھالا اورساجد کے پیچھے پولیس کی ٹیمیں لگائی گئیں۔ تقریباً ایک دو گھنٹے بعد وہ شیخوپورکے جنگلوں میں دکھائی دیا، جب پولیس نے اسے روکنے کی کوشش کی تو پولیس پارٹی پر اس نے فائرنگ کی۔ جوابی فائرنگ میں اس کی موت ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں:  Badaun Murder Case: خون سے شرابور چاقو، بھیڑکی پٹائی اور پھر طمنچہ… ساجد کے انکاؤنٹر کی تھیوری سے اٹھ رہے ہیں سوال

کیا ہے بدایوں کا پورا سانحہ؟

بدایوں کے سول لائنس تھانہ علاقے میں منگل  (19 مارچ) کی دیرشام ساجد نام کا شخص اپنی دوکان کے سامنے والے ونود کمارکے گھرآیا تھا۔ اس دوران ونود گھرپرنہیں تھا۔ ساجد نے ونود کی اہلیہ سنگیتا سے پانچ ہزارروپئے مانگے۔ اس کے بعد سنگیتا نے شوہرسے فون پربات کرنے کے بعد اسے روپئے دے دیئے۔ جب اس نے روپئے لے لئے توکہا کہ اس کی طبیعت کچھ ٹھیک نہیں لگ رہی ہے اورچھت پرچلا گیا۔ جہاں دونوں بچے آیوش (12) اوراہان (6) تھے۔ ساجد نے ان پرتیزدھاردارچاقو سے حملہ کردیا، جس میں دونوں کی موت ہوگئی۔ اس کے بعد پولیس نے ساجد کا انکاؤنٹرکردیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

43 mins ago

Robot Committed Suicide: زیادہ کام سے تنگ ہوکر روبوٹ نے کرلی خودکشی،عالمی سطح پر پہلی روبوٹ خودکشی ریکارڈ

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…

57 mins ago