قومی

Brij Mandal Yatra: سبھی گھر پر رہیں،غیر ضروری طورپر باہر نہ نکلیں،مسلم مذہبی رہنماؤں کی لوگوں سے اپیل

تقریباً 1 ماہ کے تشدد کے بعد ہریانہ ایک بار پھر ہائی الرٹ پر ہے۔ نوح میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ موبائل انٹرنیٹ بند ہے۔  ایس ایم ایس بھیجنے کی خدمات بھی 29 اگست تک بند کردی گئی ہیں۔ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے پیر کو دوبارہ برج منڈل یاترا نکالنے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد حکومت کا تناؤ بڑھ گیا ہے۔ دریں اثنا نوح صدر کے امام مولانا مفتی زاہد حسین نے عوام سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کی ہے۔

‘وی ایچ پی خود کو قانون سے بالاتر سمجھتی ہے’

مولانا مفتی نے کہا کہ جب قانون اور انتظامیہ نے یاترا نکالنے کی اجازت نہیں دی ہے تو پھر یاترا نکالنے کی کیا ضرورت ہے؟ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) خود کو قانون اور انتظامیہ سے بالاتر سمجھتی ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اجازت نہ ملنے کے باوجود یاترا نکالنے پر بضد ہے۔ انتظامیہ نے ہمیں تین ہفتوں تک گھر پر نماز جمعہ ادا کرنے کا کہا، تو ہم نے اس پر عمل کیا۔ ہم نے لوگوں سے جمعہ کی نماز گھر پر ادا کرنے کی بھی اپیل کی۔ ہمیں کسی مذہب کے عقیدے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ہم نے کل بھی لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں، بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ تاہم انہوں نے کسی خاص مذہب کا نام نہیں لیا۔ مولانا مفتی نے کہا کہ انہوں نے یہ اپیل سب سے کی ہے۔

‘اجازت لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا’

آپ کو بتا دیں کہ ہریانہ حکومت نے برج منڈل یاترا کو دوبارہ نکالنے کی اجازت دینے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ وزیر اعلی کھٹر نے کہا، ‘ماہ کے آغاز میں نوح میں جس طرح کا واقعہ ہوا اسے دیکھتے ہوئے، یہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ علاقے میں امن و امان برقرار رہے۔ ہماری پولیس اور انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ برج منڈل شوبھایاترا نکالنے کے بجائے لوگ قریبی مندروں میں جائیں اور پوجا کریں۔ تاہم جب وی ایچ پی کے قومی ترجمان ونود بنسل سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، ‘ہم 28 اگست کو صبح 11 بجے یاترا شروع کریں گے۔ اجازت لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ یہ ساون کا آخری پیر ہے اور ہر عقیدت مند کو اپنے دیوتا کا جلبھیشیک کرنے کا حق ہے۔

’’کسی کو نوح کے پاس جانے کی اجازت نہیں‘‘

ایسے میں وی ایچ پی کی ‘یاترا’ سے پہلے گروگرام-نوح سرحد پر پولیس اہلکاروں کی تعیناتی دی گئی ہے۔ جنوبی گروگرام کے ڈی سی پی سدھانت جین نے کہا، “مجوزہ مذہبی سرگرمی کے پیش نظر نوح میں سیکورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں، جس کے لیے مقامی انتظامیہ نے اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ہریانہ پولیس اہلکار آنے اور جانے والی گاڑیوں کی جانچ کر رہے ہیں۔ نوح شہر میں کسی کو داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ آئی جی ریواڑی رینج نے واضح کیا ہے کہ بھلے ہی ہندو تنظیمیں یاترا نکالنے پر بضد ہیں لیکن اگر وہ زبردستی میوات میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں تو انتظامیہ اس سے سختی سے نمٹے گی۔

 بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

پپو یادو کو ملے گی کانگریس میں بڑی ذمہ داری! تیجسوی یادو کے ساتھ خراب رشتے کو کیس ٹھیک کریں گے پورنیہ کے ایم پی؟

بہار کے پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پرجیت حاصل کرنے والے راجیش رنجن عرف…

4 hours ago

Team India Victory Parade:اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو مبارکباد دی، کہا- آپ ملک کے لئے ہیں مشعل راہ

ممبئی ایئرپورٹ پہنچنے پرہندوستانی ٹیم کا استقبال کیا گیا۔ جہاز پر واٹر کینن سے پانی…

4 hours ago

Hindenburg-Kingdon nexus have a Chinese angle:ہنڈنبرگ کنگڈن گٹھ جوڑ میں چینی کنکشن بے نقاب، جانیں کون ہے اینلا چینگ؟

اکتوبر 2022 میں، چینگ اور چائنا پروجیکٹ اس وقت شدید مشکلات میں پڑ گئے جب…

5 hours ago

Hathras Stampede: ہاتھرس ست سنگ حادثہ پر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نائب صدر پروفیسر محمد سلیمان کا اظہار رنج و غم

پروفیسر سلیمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کا جلد از جلد مناسب علاج…

5 hours ago