ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کے درمیان، بھارتیہ جنتا پارٹی نے 8 لیڈروں کو پارٹی سے نکال دیا ہے، جن میں سابق وزیر رنجیت چوٹالہ اور سابق ایم ایل اے دیویندر کدیان کے نام بھی شامل ہیں۔ ان تمام لیڈران کے خلاف پارٹی سے بغاوت کرنے اور پارٹی کے امیدواروں کے خلاف الیکشن لڑنے کے الزام میں کارروائی کی گئی ہے۔
8 باغی لیڈروں کے خلاف کارروائی کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ہریانہ بی جے پی کے ریاستی صدر موہن لال براؤلی نے آزاد امیدوار کے طور پر اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے والے پارٹی کارکنوں کو فوری اثر سے چھ سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا ہے۔ جن لیڈروں کو پارٹی نے نکالا ہے ان میں لاڈوا سے سندیپ گرگ، اسند سے جلرام شرما، گنور سے دیویندر کدیان، بچن سنگھ آریہ ، رنجیت چوٹالہ رانیہ، رادھا اہلاوت، مہم سے نوین گوئل، گروگرام سے نوین گوئل اور کیہر سنگھ کے نام شامل ہیں۔
رنجیت سنگھ چوٹالہ، جو وزیر اعلیٰ نایاب سینی کی کابینہ میں وزیر توانائی تھے، نے پارٹی (بی جے پی) کا ٹکٹ مسترد کر دیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے رانیہ سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی سروے رپورٹ میں رنجیت چوٹالہ کی رپورٹ اچھی نہیں تھی۔ جس کے بعد یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ ان کا ٹکٹ کینسل ہو سکتا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ہریانہ کی 90 اسمبلی سیٹوں پر ایک ہی مرحلے میں 5 اکتوبر کو ووٹنگ ہونی ہے اور نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور