جمعہ (28 جون) کو راجیہ سبھا میں، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک رکن نے کانگریس پر انتخابات کے دوران ووٹروں کو جھوٹی رغبت دینے کا الزام لگایا اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ اسے روکنے کے لیے مناسب قدم اٹھانا چاہیے۔ یہ بھی کہا کہ اس طریقے سے جیت درج کرنے والے ممبران پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کر دی جائے۔
بی جے پی لیڈر نے کانگریس کو نشانہ بنایا
بی جے پی لیڈر انل بونڈے نے کانگریس پر طنز کیا اور الزام لگایا کہ اسے بدعنوانی کرنے کی عادت ہے اور جب وہ پکڑی جاتی ہے تو ایجنسیوں پر ہی سوال اٹھاتی ہے اور عدالتی نظام پر تنقید کرنے سے بھی نہیں کتراتی ہے۔ انل بونڈے ایوان بالا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث میں حصہ لے رہے تھے۔
لوک سبھا انتخابات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “اب انہیں جھوٹی رغبت کی عادت پڑ گئی ہے۔ جہاں کانگریس کے امیدوار تھے وہاں لوگوں سے یہ کہہ کر فارم بھروائے گئے کہ اگر پارٹی امیدوار جیت گئے تو ان کے کھاتوں میں 8500 روپے جمع کرائے جائیں گے۔
‘کانگریس لیڈر بھاگ رہے ہیں’
انہوں نے کہا کہ خواتین کی ایک بڑی تعداد بالخصوص مسلم خواتین ارکان پارلیمنٹ اور کانگریس کے دفتر پہنچ کر ان سے کھٹا کھٹ رقم دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں ، لیکن کانگریس کے لیڈران سٹاسٹ۔سٹاسٹ بھاگ رہے ہیں۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے لوک سبھا انتخابات کے دوران اپنی عوامی میٹنگوں میں کہا تھا کہ اگر ان کی پارٹی انتخابات جیتتی ہے تو یکم جولائی 2024 کی صبح غریب خاندانوں کی خواتین کے بینک کھاتوں میں 8500 روپے دئیے جائیں گے۔
’انتخابات کے دوران افواہیں پھیلائی گئیں‘
صدر کے خطاب پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے بی جے پی کے رام چندر جانگرا نے کہا کہ ہندوستانی جمہوری نظام کے ساتھ ساتھ آج ہندوستان کی قیادت کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مناسب وقت ہے کہ سبھی ایک ساتھ آئیں اور ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے خود کو وقف کریں۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران آئین کو تبدیل کرنے اور ریزرویشن ختم کرنے جیسی افواہیں پھیلائی گئیں، لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ جن لوگوں نے ایسا کیا وہ وہی لوگ تھے جنہوں نے آئین کی بنیادی روح کو کچلنے کا کام کیا۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیو سینا کے ملند دیورا نے کہا کہ وہ ایک دہائی کے بعد پارلیمنٹ پہنچے ہیں اور اس عرصے میں بہت کچھ بدل گیا ہے۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ملک کا پارلیمنٹ ہاؤس نیا ہے، قبائلی طبقہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون آج ملک کی صدر ہے اور ایک عام پس منظر سے تعلق رکھنے والا شخص ملک کا وزیر اعظم ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اس کا مطلب ہے کہ ہماری جمہوریت بہت مضبوط ہے۔ آج ایک شخص جو آٹو چلاتا ہے وہ مہاراشٹر جیسی ریاست کا وزیر اعلیٰ بن گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہماری جمہوریت پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گئی ہے۔
ملند دیورا نے پی ایم مودی کی تعریف کی۔
شیوسینا لیڈر ملند دیورا نے کہا کہ جو لوگ یہ الزام لگاتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے اور کمزور ہو رہی ہے، انہیں سوچنا چاہیے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی مسلسل تیسری میعاد کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کوئی چھوٹی کامیابی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں عالمی حالات اور مختلف وجوہات کی بنا پر حکومت مخالف لہروں کے باعث پاکستان میں چھ، برطانیہ میں پانچ، سری لنکا میں چار، امریکا میں تین اور فرانس میں دو وزرائے اعظم رہ چکے ہیں۔
ملند دیورا نے یاد کیا کہ کس طرح شیو سینا کے بانی بال ٹھاکرے نے 47 سال قبل اپنے والد مرلی دیورا کو ممبئی کا میئر بنانے میں مدد کی تھی اور اب اسی پارٹی نے انہیں 47 سال کی عمر میں ایوان بالا کا رکن بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی طریقوں سے زندگی نے ایک دائرہ مکمل کیا ہے۔ ملند دیورا اس سال جنوری میں کانگریس چھوڑ کر شیوسینا میں شامل ہو گئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔
شاہی مسجد کے سروے سے متعلق اتوار کو سنبھل میں فساد ہوا۔ اس تشدد میں…
مرکزی وزیر للن سنگھ نے کہا ہے کہ اقلیتی برادری جے ڈی یو کو ووٹ…
سپریم کورٹ نے پیر (25 نومبر 2024) کو تاریخی فیصلہ دیا۔ عدالت نے 1976 میں…
ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان پرتھ میں بارڈر-گواسکر ٹرافی کے پہلے میچ میں ہندوستان نے…
سنبھل میں یکم دسمبر تک باہر کے لوگوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی…
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں مہا وکاس اگھاڑی کی شکست کے بعد نانا پٹولے نے مہاراشٹر…