بلقیس بانو معاملے میں سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سنایا ہے۔
Bilkis Bano: سپریم کورٹ نے بدھ کو بلقیس بانو کے وکیل سے کہا کہ درخواست کی فوری فہرست کا بار بار ذکر نہ کیا جائے، یہ بہت پریشان کن ہے۔ بانو نے 2002 کے گجرات فسادات کے دوران اپنے ساتھ ہوئی اجتماعی عصمت دری اور اپنے خاندان کے افراد کے قتل کے 11 قصورواروں کو بری کیے جانے کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا ہے۔ بلقیس بانو کی نمائندگی کرنے والی ایڈوکیٹ شوبھا گپتا نے منگل کو چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی عدالت کے سامنے رٹ پٹیشن پیش کی جو کہ پہلے سے درج تھی، لیکن اس پر غور نہیں کیا گیا۔
بنچ نے ایڈوکیٹ شوبھا گپتا سے کہا کہ رٹ پٹیشن کو درج اور منسلک کیا جائے گا، ایک ہی چیز کا بار بار ذکر نہ کریں۔ یہ بہت پریشان کن ہے۔ عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ معاملہ درج کیا جائے گا اور وکیل سے کہا کہ وہ اس کا بار بار ذکر کرنے سے گریز کریں۔
منگل کو جسٹس بیلا ایم ترویدی، جو جسٹس اجے رستوگی کی سربراہی والی بنچ کا حصہ تھے، نے خود کو بلقیس کی درخواست کی سماعت سے الگ کر لیا۔ اب معاملہ کسی اور بنچ کے سامنے رکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں- Bilkis Bano : سپریم کورٹ میں بلقیس بانو کی دو درخواستوں پر سماعت آج
درخواست میں بانو نے کہا کہ مجرموں کی بریت ان کے لیے صدمے کی طرح ہے۔ ایڈوکیٹ شوبھا گپتا کے توسط سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ تمام مجرموں کی قبل از وقت رہائی نہ صرف درخواست گزار، اس کی بیٹیوں، اس کے خاندان بلکہ سماج کے لیے بھی ایک دھچکا ہے۔ اس کیس میں 11 مجرموں کی بریت پر سماج کے تمام طبقات نے عدم اعتماد اور احتجاج کا اظہار کیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ مجرموں کی قبل از وقت رہائی نے معاشرے کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس
بہار کے پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پرجیت حاصل کرنے والے راجیش رنجن عرف…
ممبئی ایئرپورٹ پہنچنے پرہندوستانی ٹیم کا استقبال کیا گیا۔ جہاز پر واٹر کینن سے پانی…
نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کی مرکزی مجلس منتظمہ کا اہم اجلاس اس کے صدردفتر…
اکتوبر 2022 میں، چینگ اور چائنا پروجیکٹ اس وقت شدید مشکلات میں پڑ گئے جب…
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کو 157 وکلاء نے خط لکھا ہے۔…
پروفیسر سلیمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کا جلد از جلد مناسب علاج…