اس سے قبل لالو پرساد یادو کے بیٹے اور بہار کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو نے مبینہ ’لینڈ فار جاب اسکیم‘ (نوکری کے بدلے زمین) معاملے میں سی بی آئی کے سمن کے خلاف بدھ کے روز(15 مارچ) کو دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ انہوں نے ہائی کورٹ سے سی بی آئی کے سمن پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔ تیجسوی یادو کی عرضی پر جمعرات (16 مارچ) کو دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔ ہائی کورٹ میں جسٹس دنیش کمار شرما کی بینچ تیجسوی یادو کی عرضی پر سماعت کرے گی۔
عرضی میں تیجسوی یادو نے کہی یہ بڑی بات
تیجسوی یادو نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ جب وہ پٹنہ میں رہ رہے ہیں تو سی بی آئی انہیں دہلی میں سمن جاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی آر پی سی کی دفعہ 160 کے تحت نوٹس صرف مقامی دائرہ اختیار میں ہی جاری کیا جاسکتا ہے۔ عرضی کے مطابق، سی بی آئی تیجسوی یادو کو دہلی میں پیش ہونے کے لئے نوٹس جاری کرکے قانون کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ سی بی آئی سے موجودہ بہاراسمبلی سیشن کے ختم ہونے تک کا وقت مانگا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ تین بار وہ سی بی آئی سے یہ گزارش کرچکے ہیں۔ تیجسوی نے عرضی میں کہا ہے کہ نومنتخب نائب وزیراعلیٰ کے طور پر سیشن میں شامل ہونا ان کا فریضہ ہے۔
سی بی آئی کی 3 نوٹس پر حاضر نہیں ہوئے تیجسوی یادو
سی بی آئی نے اس ماہ تیجسوی یادو کو تین بار پوچھ گچھ کے لئے نوٹس دیا۔ افسران کے مطابق، ’نوکری کے بدلے زمین‘ معاملے میں تیجسوی یادو منگل کے روز (14 مارچ) کو تیسری بار سی بی آئی کی پوچھ گچھ میں شامل نہیں ہوئے تھے۔ اس سے پہلے 4 مارچ اور 11 مارچ کو بھی تیجسوی یادو پوچھ گچھ کے لئے افسران کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے، اس کے بعد انہیں 14 مارچ کو بلایا گیا تھا۔