قومی

Bhole Baba Hathras stampede case: ہاتھرس میں 121لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ الہ آباد ہائی کورٹ کے جج نے ڈی ایم اور ایس پی کو کیا طلب

جولائی 2024  کی 2تاریخ کو ہاتھرس میں نام نہاد بھولے بابا کے ستسنگ کے دوران بھگدڑ میں 121 لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔ اس سے ناراض الہ آباد ہائی کورٹ نے ہاتھرس کے اس وقت کے ڈی ایم اور ایس ایس پی کو جوابی حلف نامہ کے ساتھ 15 جنوری کو عدالت میں طلب کیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ حادثے کا ذمہ دار کون ہے؟ بدانتظامی کے لئے آپ کو جوابدہ کیوں نہیں ہونا چاہئے؟بھارت ایکسپریس  کے مطابق جسٹس شیکھر کمار یادو نے کہا کہ مہا کمبھ میں کروڑوں عقیدت مند آئیں گے۔ تاہم مرکزی اور ریاستی حکومتیں انتظامات کرنے میں مصروف ہیں۔ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بھی موقع پر پہنچ  رہے ہیں اور انتظامات کو دیکھ رہے ہیں۔ اس کے باوجود بدانتظامی کی وجہ سے ناخوشگوار واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔ پولیس انتظامیہ انتظامات کو صحیح طریقے سے دیکھے۔ اگر میلہ صحیح طریقے سے اختتام کو پہنچتا ہے تو یہ نہ صرف ریاست میں بلکہ ملک کے باہر بھی ایک اچھی مثال قائم کرے گا۔

یہ حکم جسٹس شیکھر کمار یادو نے ہاتھرس واقعے میں بدانتظامی کی ملزم منجو دیوی کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے دیا۔ پورا پولیس اسٹیشن کے انچارج برجیش پانڈے نے سکندر راؤ پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے اور منتظمین کو بھگدڑ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ حکومت نے کہا کہ منتظمین نے 80,000 لوگوں کے آنے کی اجازت لے رکھی تھی لیکن لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی۔ جب بھولے بابا پروچن کے بعد جانے لگے تو ہجوم درشن کے لیے ان کی طرف بڑھ گیا۔ سیواداروں نے زبردستی بھیڑ کو روکا۔ جس سے بھگدڑ مچ گئی۔اور نتیجے میں 121 لوگوں کی جان چلی گئی ۔

جسٹس شیکھر یادو نے کہا کہ ماضی میں بھی ایسے کئی واقعات دیکھے گئے ہیں کہ اس طرح کی تقریبات میں لاکھوں لوگ جمع ہوتے ہیں، جس میں ہر ریاست اور ملک کے غریب اور ان پڑھ لوگ جمع ہوتے ہیں، جو صرف عقیدت اور یقین کی وجہ سے اپنا آپا کھو دیتے ہیں۔ بھگدڑ مچ جاتی ہے اورلوگ بے وقت مر جاتے ہیں کیونکہ منتظمین اس سلسلے میں وہ مناسب انتظامات نہیں کرتے، جو انہیں کرنے چاہئے۔واضح رہے کہ ہاتھرس واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ کیا منتظمین اپنے مفاد کے لیے ایسا کرتے ہیں، جس میں معصوم لوگوں کو بلایا جاتا ہے اور مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔

 عدالت نے زور دے کر کہا کہ یہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مناسب پولیس اور طبی انتظامات ہوں۔ لیکن ان تمام چیزوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور اس کے باوجود انتظامیہ کے افسران ماضی کے واقعات سے کوئی سبق نہیں سیکھتے۔یاد رہے کہ 2 جولائی 2024 کو ہاتھرس کی سکندرا راؤ تحصیل کے پھولرائی گاؤں میں بھولے بابا عرف ساکر وشوا ہری کے ستسنگ کے دوران بابا کے پروگرام کے مقام سے نکلتے وقت بھگدڑ مچ گئی تھی۔ اس واقعہ میں دم گھٹنے سے 121 عقیدت مندوں کی موت ہو گئی۔اب عدالت نے مقامی ڈی ایم اور ایس پی سے سوال پوچھا کہ ان ہلاکتوں کا ذمہ دار کون ہے،یہ عدالت کے سامنے پیش ہوکر بتائیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

HMPV Outbreak: کیا HMPV سے پھیلے گی نئی وبا؟ ڈبلیو ایچ او کے سابق سائنسدان نے بتائی وجہ، آپ بھی جان لیجئے

ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن نے کہا کہ ہر پیتھوجن کا پتہ لگانے کی کوشش کرنے…

44 minutes ago

Tirupati Stampede: تروپتی مندر میں کیسے مچی بھگدڑ؟ اب تک 6 افراد کی جا چکی ہے جان، جانئے تفصیل

حادثے کے بعد 40 زخمیوں میں سے 28 کو روئیا اسپتال اور 12 کو سی…

1 hour ago

Weather Forecast: یوپی سے لے کر دہلی-این سی آر تک شدید سردی کی پیشن گوئی، پنجاب میں درجہ حرارت 3 ڈگری تک پہنچا

9 جنوری کو اتر پردیش میں موسم خشک رہنے کی توقع ہے۔ حالانکہ کچھ مقامات…

2 hours ago

Kejriwal will win Delhi: کانگریس کے سینئر لیڈر پرتھوی راج چوہان کا دعویٰ، دہلی اسمبلی انتخابات میں کجریوال کی ہوگی جیت

دہلی کانگریس مسلسل عام آدمی پارٹی اور اروند کجریوال پر حملہ کر رہی ہے۔ اروند…

12 hours ago