قومی

Asaram, serving life in rape case, gets 7-day parole: آسارام کو بھی مل گئی سات دنوں کی آزادی، جودھپور کی عدالت نے پیرول کو دی منظوری،رام رہیم کو بھی ملا ہے پیرول

جنسی ہراسانی کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے آسارام ​​کو راجستھان ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے علاج کے لیے آسارام ​​کی 7 دن کی پیرول منظور کر لی ہے۔ وہ پولیس کی حراست میں علاج کے لیے مہاراشٹر جائیں گے۔ راجستھان ہائی کورٹ کے جج جسٹس پشپندر سنگھ بھاٹی کی ڈویژن بنچ نے ان کی عبوری پیرول کو منظور کر لیاہے۔ جودھ پور سینٹرل جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے آسارام ​​کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی۔ انہوں نے سینے میں درد کی شکایت کی جس کے بعد جیل انتظامیہ نے انہیں جودھ پور ایمس میں داخل کرایا۔ میڈیکل چیک اپ کے بعد اسے علاج کے لیے داخل کرایا گیا۔ جیسے ہی آسارام ​​کی خراب صحت اور جودھپور ایمس میں داخل ہونے کی خبر عام ہوئی، ان کے حامیوں کی بھیڑ اسپتال کے باہر جمع ہوگئی۔

جانکاری کے مطابق آسارام ​​کو جمعہ کی شام سینے میں درد ہوا تھا۔ اس کے بعد انہیں فوری طور پر ایمس اسپتال لے جایا گیا۔ وہاں ضروری طبی ٹیسٹ کیے گئے جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ پونے کے مادھو باغ اسپتال کے ڈاکٹروں کی نگرانی میں اپریل کے مہینے میں آسارام ​​کے دل کا جودھ پور کے ایک نجی اسپتال میں آیورویدک طریقہ سے علاج کیا گیا۔ اب ایک بار پھر آسارام ​​کو سینے میں درد کی شکایت کرتے ہوئے ایمس اسپتال لایا گیا۔ وہ کافی عرصے سے سینے میں درد کی شکایت کر رہے تھے۔

نابالغ کی عصمت دری کا مجرم ہے

خود کو سنت کہنے والے آسارام ​​پر ایک نابالغ کی عصمت دری کا الزام تھا جس میں وہ قصوروار پایا گیا تھا۔ متاثرہ نے الزام لگایا تھا کہ آسارام ​​نے 2013 میں اپنے جودھپور آشرم میں اس کی عصمت دری کی۔ وہ اس وقت نابالغ تھی۔ اس کی عمر صرف 16 سال تھی۔ آسارام ​​اس معاملے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ آسارام ​​اس معاملے میں اب تک 11 سال قید کاٹ چکے ہیں۔ آسارام ​​ کو 31 اگست 2013 کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے جیل سے باہر آنے اور ضمانت حاصل کرنے کی کئی بار کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔

آسارام ​​کی پیدائش 17 اپریل 1941 کو ہوئی تھی۔ ان کی عمر 83 سال ہے۔ اپنی عمر کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اس نے عدالتوں سے ضمانت کی درخواست کی اور کئی درخواستیں دائر کیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ گرفتاری کے بعد سے انہیں ایک دن کی بھی ضمانت یا پیرول نہیں ملا ہے، وہ پہلی بار جیل سے باہر آرہے ہیں۔ آسارام ​​کے خلاف 14 قانونی دفعات کے تحت مقدمہ چلایا گیا ہے۔ 1012 صفحات کی چارج شیٹ میں تعزیرات ہند کی 14 سخت دفعات کا مکمل احاطہ کیا گیا تھا، جس کی بنیاد پر عصمت دری کے ملزم بابا کو سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

جے ڈی یو-ٹی ڈی پی کومولانا ارشد مدنی کا انتباہ، مسلمانوں کے پیٹھ میں خنجرنہیں ماریں چندرا بابونائیڈواورنتیش کمار

جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے آندھرا اوربہارکے وزرائے اعلیٰ کوکھلے لفظوں میں یہ باور…

6 hours ago

Sambhal Violence News: سنبھل تشدد معاملے میں شاہی جامع مسجد کے صدر گرفتار، پولیس نے کہا- ان کا رول ٹھیک نہیں

سنبھل میں کل ہوئے تشدد کے بعد آج صورتحال قابو میں ہے۔ یہاں پرانٹرنیٹ بند…

7 hours ago