سپریم کورٹ نے جمعہ کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر تشہیری مہم چلانے کے لیے یکم جون تک عبوری ضمانت دے دی۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے کہا کہ مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیجریوال کو 2 جون کو خودسپردگی کرنی ہوگی اور واپس جیل جانا ہوگا۔
کیجریوال کو عبوری ضمانت ملنے کے بعد، سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے انڈین نیشنل کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے ساتھ ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا – دہلی کے مقبول وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی ضمانت سچائی کی ایک اور جیت ہے۔ ‘انڈیا الائنس’ کی طاقت اور انڈیا اتحاد کے عوام کو بی جے پی کی تانا شاہی طرزحکمرانی سے نجات دلانے والا ہے۔ آئیے متحد ہو کر ووٹ دینے کا عہد کریں!
تاہم بنچ نے کجریوال کے وکیل ابھیشیک سنگھوی کی اس درخواست کو قبول نہیں کیا کہ انہیں 4 جون کو ووٹوں کی گنتی کے ایک دن بعد 5 جون تک عبوری ضمانت دی جائے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے انتخابی مہم کی بنیاد پر کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت میں کہا کہ ایسی کوئی نظیر نہیں ہے۔
عدالت نے کہا کہ کیجریوال کو 21 دنوں کے لیے عبوری ضمانت دینے سے زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔ عدالت عظمیٰ کیجریوال کی اس درخواست پر سماعت کر رہی تھی جس میں دہلی ہائی کورٹ کے گزشتہ ماہ اس کیس میں ان کی گرفتاری کو برقرار رکھنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…