دہلی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار اروند کجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کی مانگ والی عرضی پر سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم صدر راج نافذ کرنے کا حکم نہیں دے سکتے۔اس پورے معاملے میں عدالت مداخلت نہیں کرسکتی ۔ چونکہ اس معاملے عدالتی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔عدالت سماعت کے دوران کہا کہ ہم اس سلسلے میں کوئی حکم نہیں دے سکتے ۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ معاملہ ایگزیکٹو کے دائرہ اختیار میں ہے۔ ہم اس کا عدالتی جائزہ نہیں لے سکتے۔ عدالت نے پوچھا کہ کیا کوئی قانونی ذمہ داری ہے جس کے تحت کجریوال کو حراست میں آنے کے بعد ہٹایا جانا لازمی ہے۔ اس پر درخواست گزار نے کہا کہ ایسی صورتحال میں صدر یا لیفٹیننٹ گورنر کو غور کرنا چاہئے اور مداخلت کرنی چاہئے۔ عدالت نے کہا کہ یہ سب ایگزیکٹو کے دائرہ اختیار میں ہے۔ عدلیہ کے دائرہ کار میں نہیں۔ ہم اس کا عدالتی جائزہ نہیں لے سکتے، انہیں کرنے دیں۔ یہ سیاسی معاملہ ہے۔ آپ اپنا فیصلہ کیجئے، کیا آرڈر لینا چاہتے ہیں؟ اس میں عدالتی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے اس لئے ہم اس کو خارج کرتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…