UP Politics: اتحاد کی سیاست سے اکثر زخمی ہونے والے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ایک بار پھر سے اتحاد کی ہمت دکھائی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کا دعویٰ ہے کہ وہ اس فارمولے سے بی جے پی کی طاقت کو یوپی میں تباہ کردیں گے، جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ بی جے پی ملک میں بری طرح سے ہارجائے گی۔ اکھلیش یادوکا کہنا ہے کہ وہ پی ڈی اے یعنی پسماندہ، دلت اور اقلیتوں کے ذریعہ این ڈی اے کے کنبے کو تباہ کردیں گے۔
ایک پرائیویٹ نیوز چینل کے ساتھ بات چیت میں اکھلیش یادو نے کہا کہ وہ پسماندہ، دلت اور اقلیت نامی پی ڈی اے کے ذرائع سے بی جے پی کو نہ صرف ٹکر دیں گے بلکہ ہرائیں گے۔ اکھلیش یادو نے نعرہ دیا ہے۔ ”80 ہراؤ، بی جے پی ہٹاؤ“۔ یعنی اگر یوپی کی 80 لوک سبھا سیٹوں سے بی جے پی خارج ہوتی ہے تو اس کا پیر پورے ملک میں اکھڑ جائے گا۔
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعلیی کا کہنا ہے کہ ان پارٹی نے اتحاد کا دھرم نبھاتے ہوئے اپنا بڑا دل دکھایا ہے۔ انہوں نے سال 2017، سال 2019 اور 2022 میں ہوئے اتحاد کا حوالہ دیا، جس میں اتحادی جماعتوں کو فائدہ تو ملا، لیکن سماجوادی پارٹی کو نقصان ضرور اٹھانا پڑا تھا۔ ایسے میں اب اکھلیش یادو کا کہنا ہے کہ اب ذمہ داری دوسری سیاسی جماعتوں پر ہے کہ وہ یوپی میں سماجوادی پارٹی کا ساتھ دیں۔ ان کا ماننا ہے کہ یوپی میں سماجوادی پارٹی ہی واحد ایسی پارٹی ہے جو بی جے پی کو ہرانے کی طاقت رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ 2022 اسمبلی انتخابات میں بھی سماجوادی پارٹی نے اتحاد کے ذریعہ بی جے پی کو ٹکر دینے کی کوشش کی تھی، لیکن اس میں بہت زیادہ کامیابی نہیں ملی۔ ریاست میں بی جے پی کی دوبارہ حکومت بن گئی اور یوگی آدتیہ ناتھ دوسری بار وزیراعلیٰ کی کرسی پر قابض ہوئے۔ اس الیکشن کی خاص بات یہ رہی ہے کہ بی ایس پی اور کانگریس پوری طرح سے سمٹ گئیں اور اکثروبیشتر سیٹوں پر بی جے پی اور سماجوادی پارٹی کے درمیان مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ اس لئے اکھلیش یادو کو امید ہے کہ لوک سبھا الیکشن 2024 میں بھی یوپی میں بی جے پی اور سماجوادی پارٹی کے درمیان مقابلہ ہوگا۔