غازی پور سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار اور مرحوم مختار انصاری کے بھائی افضال انصاری کی امیدواری خطرے میں ہے۔ گینگسٹر کیس میں دی گئی چار سال کی سزا کے خلاف دائر افضال انصاری کی عرضی پر آج الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت نہیں ہو سکی ہے۔وقت کی کمی کے باعث سماعت آج پھر ملتوی کر دی گئی۔ عدالت نے افضال انصاری کے وکلاء کی جانب سے جلد سماعت کا مطالبہ مسترد کر دیا۔ عدالت نے اب کہا ہے کہ سماعت مئی کے مہینے میں ہی ہوگی۔ جسٹس سنجے کمار سنگھ کی سنگل بنچ میں آج سماعت ہونی تھی۔
بتادیں کہ ہائی کورٹ سے جلد ریلیف نہ دیا گیا تو افضال انصاری کی امیدواری خطرے میں پڑ جائے گی۔ افضال انصاری سزا یافتہ ہونے کی وجہ سے الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ تاہم سپریم کورٹ نے افضال انصاری کی سزا پر فی الحال روک لگا دی ہے۔سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے تک سزا پر روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ سے کہا ہے کہ وہ افضال انصاری کی مجرمانہ اپیل پر 30 جون تک سماعت مکمل کر کے اپنا فیصلہ سنائے۔
وکلاء اس کیس کی جلد سماعت چاہتے ہیں
افضال انصاری کے وکلاء اس کیس کی جلد سماعت چاہتے ہیں تاکہ غازی پور سیٹ پر نامزدگی کی آخری تاریخ ختم ہونے سے پہلے ہائی کورٹ کا فیصلہ آجائے۔ اگر افضال انصاری کو راحت ملتی ہے اور ہائی کورٹ سے بری ہوجاتے ہیں تو وہ لوک سبھا الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ لیکن اگر افضال انصاری کی سزا برقرار رہتی ہے یا اس میں اضافہ ہوتا ہے تو کوئی اور سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر غازی پور سیٹ سے الیکشن لڑ سکتا ہے۔ اب کیس کی سماعت مئی کے مہینے میں ہی متوقع ہے۔ غازی پور سیٹ سے افضال انصاری کا ٹکٹ کٹنے کا زیادہ امکان ہے۔
سماج وادی پارٹی یہاں سے کسی دوسرے شخص کو امیدوار بنا سکتی ہے۔ افضال انصاری نے غازی پور کی خصوصی عدالت میں گینگسٹر کیس میں گزشتہ سال دی گئی چار سال کی سزا کو منسوخ کرنے کے لیے اپیل دائر کی تھی۔بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کرشنانند رائے کے اہل خانہ نے بھی اس معاملے میں درخواست دائر کی ہے۔ کرشنا نند رائے کے اہل خانہ کی درخواست میں افضال انصاری کو دی گئی چار سال کی سزا میں اضافے کی اپیل کی گئی ہے۔ جسٹس سنجے سنگھ کی سنگل بنچ کو دونوں درخواستوں کی ایک ساتھ سماعت کرنی ہے۔
یاد رہے کہ افضال انصاری کو غازی پور کی خصوصی عدالت نے گزشتہ سال 29 اپریل کو گینگسٹر کیس میں 4 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ 4 سال کی سزا ہونے کی وجہ سے افضل انصاری کو جیل جانا پڑا اور ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی گئی۔تاہم بعد میں ہائی کورٹ نے افضال انصاری کی ضمانت منظور کر لی۔ سپریم کورٹ نے افضال انصاری کی چار سال کی سزا پر بھی روک لگا دی تھی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے سزا پر روک لگانے کے بعد افضال انصاری کی پارلیمنٹ کی رکنیت بحال کر دی گئی ہے۔
وہیں ا س بار2024 کے الیکشن میں سماج وادی پارٹی نے انہیں غازی پور سے لوک سبھا کا امیدوار بنایا ہے لیکن اگر ہائی کورٹ کی طرف سے سزا بحال یا بڑھائی جاتی ہے۔ توپھر افضال انصاری کی مشکلات بڑھیں گی اور وہ لوک سبھا الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہائی کورٹ کو اس کیس کو 30 جون تک نمٹانا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…