Adani Group: اڈانی گروپ نے امریکی محکمہ انصاف اور امریکی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی طرف سے گوتم اڈانی اور اڈانی گرین کے ڈائریکٹرز کے خلاف لگائے گئے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ گروپ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کی تردید کی جاتی ہے۔
اڈانی گروپ نے کیا کہا؟
اڈانی گروپ نے بیان میں کہا، ”جیسا کہ خود امریکی محکمہ انصاف نے بیان کیا ہے، فرد جرم میں الزامات ہوتے ہیں اور مجرم ثابت ہونے تک مجرموں کو بے قصور تصور کیا جاتا ہے۔ہر ممکن قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ اڈانی گروپ ہمیشہ ان تمام دائرہ کاروں میں جہاں وہ کام کرتا ہے حکمرانی، شفافیت اور ریگولیٹری تعمیل کے اعلیٰ ترین معیاروں کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم رہا ہے۔ ہم اپنے اسٹیک ہولڈرز، شراکت داروں اور ملازمین کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم ایک قانون کی پاسداری کرنے والی تنظیم ہیں، جو تمام قوانین کی مکمل پاسداری کرتی ہے۔“
اسٹاک ایکسچینج نے طلب کی تھی وضاحت
اس سے قبل اسٹاک ایکسچینج نے امریکی محکمہ انصاف اور امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے حوالے سے کمپنی سے وضاحت طلب کی تھی۔ اس کے جواب میں، اس کا جواب ریگولیٹری فائلنگ کے تحت اسٹاک ایکسچینج میں داخل کیا گیا۔
کیا ہے سارا معاملہ؟
درحقیقت امریکہ میں نیویارک کی عدالت میں گوتم اڈانی سمیت سات لوگوں پر 265 ملین ڈالر (تقریباً 2250 کروڑ روپے) کی رشوت ستانی اور دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ گوتم اڈانی سمیت سات افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے حکام کو 265 ملین ڈالر سے زیادہ کی رشوت کی پیشکش کی تاکہ اگلے 20 سالوں میں 2 بلین ڈالر کے سولر پاور پلانٹس کا منصوبہ حاصل کیا جا سکے۔
-بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…