قومی

AAP MLA Amanatullah Khan: این آئی اے کے چھاپے میں رکاوٹ ڈالنے کے ملزم اے اے پی ایم ایل اے امانت اللہ خان کو عدالت سے بڑا جھٹکا

AAP MLA Amanatullah Khan: راؤز ایونیو کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے خلاف این آئی اے کے چھاپے میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔ این آئی اے 2020 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ نگر کے علاقے میں چھاپہ مارنے گئی تھی۔ جس کے دوران امانت اللہ خان نے چھاپے میں رکاوٹ ڈالی تھی۔ جس کے بعد این آئی اے نے امانت اللہ خان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 186/189/353/506 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ الزامات طے کرنے سے متعلق سماعت کے بعد، عدالت نے قبول کیا کہ این آئی اے نے جن دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ ان تمام دفعات کے تحت مقدمہ چلانے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔

این آئی اے کے ڈی سی پی نے شکایت میں کیا کہا؟

پولیس نے اس معاملے میں عدالت میں دفعہ 186/187/353/506 کے تحت چارج شیٹ داخل کی تھی۔ این آئی اے کے ڈی سی پی نے شکایت میں کہا تھا کہ مقامی ایم ایل اے امانت اللہ خان اور ان کے حامیوں نے ظفر الاسلام خان کے چیریٹی الائنس کے احاطے میں این آئی اے کے تلاشی آپریشن میں رکاوٹ ڈالی۔ شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ احاطے پر چھاپے کے دوران امانت اللہ خان اور ان کے حامیوں نے ٹیم کو زبردستی روکا اور ان سے بحث کی۔

منی لانڈرنگ سمیت کئی مقدمات میں مقدمہ درج

آپ کو بتاتے ہیں کہ امانت اللہ خان کے خلاف منی لانڈرنگ سمیت کئی مقدمات میں مقدمہ درج ہے۔ منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے بار بار سمن جاری کیے جانے کے باوجود امانت اللہ خان پیش نہیں ہو رہے تھے۔ انہوں نے اپریل میں پیشگی ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جس پر سماعت کے دوران جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا تھا کہ امانت اللہ خان کو اس وقت تک گرفتار نہ کیا جائے جب تک ان کے خلاف خاطر خواہ ثبوت نہیں مل جاتے۔

یہ بھی پڑھیں- Cloudburst in Himachal: شملہ-کلو میں بارش سے تباہی… 6 ہلاک، 53 لاپتہ، بادل پھٹنے سے 60 سے زائد مکانات بہہ گئے، وزیراعلیٰ نے کیا یہ اعلان

عدالت نے ای ڈی کے وکیل اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سے کہا تھا کہ اگر امانت اللہ خان کے خلاف ثبوت ہیں تو انہیں گرفتار کریں اور اگر ثبوت نہیں ہیں تو انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ سیکشن 19 پی ایم ایل اے کا بندوبست کریں۔ عدالت نے پہلے کے حکم پر عمل کرنے کو کہا تھا۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اسے ہلکے میں نہیں لینا چاہئے۔

اس کے بعد مئی 2024 میں بھی نوئیڈا کی عدالت نے سی آر پی سی کی دفعہ 81/82 کے تحت امانت اللہ خان کے گھر کو اٹیچ کرنے کا حکم دیا تھا۔ نوئیڈا میں پٹرول پمپ کے ملازم پر مارپیٹ کے معاملے میں امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے انس کے خلاف نوئیڈا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس کیس میں عدالت نے امانت اللہ خان کے گھر کو منسلک کرنے کا حکم دیا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

6 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

8 hours ago