اندور میں ایک ایسی دکان کا انکشاف ہوا ہے جو شہریوں کے لیے حیرت کا باعث بن گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ دکان 100 روپے کے بدلے 1 لاکھ روپے اور 20 روپے کے بدلے 3 لاکھ روپے دے رہی ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص کاؤنٹر پر کھڑا ہے جہاں کرنسی نوٹوں کو پلاسٹک کے ڈبوں میں رکھا گیا ہے، اور اس کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “انڈور کی انوکھی دکان” جہاں 20 روپئے کے بدلے تین لاکھ روپئے مل رہا ہے۔
ایک میڈیا اہلکار سے بات کرتے ہوئے دکان مالک یہ کہتا ہوا نظرآرہا ہے کہ یہ صرف وہ نوٹ ہیں جن کے نمبر کچھ منفرد ہیں اور ایسے نمبر والے نوٹ کی اپنی الگ ہی اہمیت ہے۔ اس دوران وہ 100 روپئے ،20 روپئے اور 500 روپئے کے نوٹ کو دکھاتا ہے اور بتاتا ہے کہ یہ اسٹار نوٹ ہے جو کہ وقت کے ساتھ معدوم ہوجاتے ہیں اور اس نمبر کے نوٹ پھر نہیں آتے ،اس لئے اس طرح کے اسٹار نمبر کے نوٹ کی اپنی ایک الگ قیمت ہوتی ہے ،اگر کسی کے پاس ایسا نوٹ ہے تو وہ مجھ سے رابطہ کرسکتے ہیں ۔
تاہم، اس طرح کے دعووں نے شہریوں اور حکام کے کان کھڑے کر دیے ہیں، کیونکہ یہ ممکنہ طور پر ایک دھوکہ دہی کا معاملہ ہو سکتا ہے۔ اندور اور دیگر شہروں میں ماضی میں بھی اس طرح کے اسکیمز رپورٹ ہو چکے ہیں، جیسا کہ 2016 میں ایک خاندان سے 34 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کا واقعہ، جہاں لوگوں سے وعدہ کیا گیا تھا کہ ان کے بڑے نوٹوں کے بدلے چھوٹے نوٹ دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، حالیہ دنوں میں اندور سے ایک 32 سالہ شخص کو سوشل میڈیا پر جعلی سرمایہ کاری اسکیم کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہر میں سائبر کرائم اور دھوکہ دہی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کے مشکوک وعدوں پر بھروسہ نہ کریں اور فوری طور پر پولیس سے رابطہ کریں۔ چونکہ اس طرح کے دعووں کی حقیقت جانچنا ضروری ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی اسکیمز اکثر لوگوں کی لالچ کا فائدہ اٹھاتی ہیں، اس لئے شہریوں کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مالی نقصان سے بچ سکیں۔
بھارت ایکسپریس۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے قائد بلاول بھٹو نے سکھر میں دریائے سندھ کے کنارے منعقدہ…
پہلگام حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔…
اس کے ساتھ ہی فوج دہشت گردوں کی تلاش میں کشمیر کے ایک ایک انچ…
شراب کاروباری کو پولیس کی گرفت سے چھڑانے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ جمع…
پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے ملازمین کی شناخت کا عمل…
سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اسپن کھیلنے کے خلاف جدوجہد نہ صرف جڈیجہ…