قومی

Waqf Amendment Bill 2024: جمعیۃ علماء ہند کے وفدکی جے پی سی کے ساتھ طویل میٹنگ، بل کے آئینی پہلوؤں کا پیش کیا تفصیلی جائزہ

نئی دہلی: آج جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے مولانا محمود اسعد مدنی کی قیادت میں وقف ترمیمی بل 2024 پراپنی آراء اورتجاویزپیش کرنے کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی ( جے پی سی ) سے میٹنگ کی۔ یہ میٹنگ پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی کے مین کمیٹی روم میں صبح 11 بجے سے سہ پہرتک منعقد ہوئی۔
جمعیۃ کے وفد میں صدرجمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی، سینئرایڈوکیٹ سپریم کورٹ رؤف رحیم، اکرم الجبارخان ریٹائرڈ آئی آرایس افسر، مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند، مولانا نیازاحمد فاروقی، سکریٹری جمعیۃ علماء ہند، اویس سلطان خان، ایڈوائزردفترجمعیۃ علماء ہند شامل رہے۔ ملاقات کے دوران وفد نے وقف ایکٹ میں مجوزہ ترمیمات پرکئی اہم سفارشات پیش کیں۔ اس موقع پر جمعیۃ کی طرف سے سپریم کورٹ کے سینئرایڈوکیٹ رؤف رحیم نے بل کے آئینی پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔

جمعیۃ علماء ہند کی میٹنگ میں ماہرین نے کی تھی شرکت

اس سے قبل، 12 ستمبرکوجمعیۃ علماء ہند کے صدرمولانا محمود اسعد مدنی کی دعوت پرجمعیۃ کے مرکزی دفترنئی دہلی میں وقف (ترمیمی) بل 2024 سے متعلق ایک اہم مشاورتی میٹنگ منعقد ہوئی تھی، جس میں مختلف ملی تنظیموں کے سربراہان، سیاسی وسماجی شخصیات اور قانونی ماہرین نے شرکت کی۔ میٹنگ کا مقصد اس بل کے مختلف پہلوؤں پرغوروخوض کرنا اوراس کے ممکنہ نتائج کا تجزیہ کرنا تھا۔ نیز اس کے پس منظرمیں سیاسی وسماجی سطح پرشعوروبیداری کے اقدامات طے کرنے تھے۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدرمولانا محمود اسعد مدنی نے خاص طورپروقف جائیدادوں کے خلاف سماجی سطح پر نفرت اور جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈہ پھیلانے پرگہری تشویش کا اظہارکیا تھا اور کہا کہ ہمیں وقف ایکٹ کے تحفظ کے لیے سیاسی، سماجی اور قانونی سطحوں پرجدوجہد کرنی ہوگی۔

وقف ترمیمی بل ملی تنظیموں کو کسی بھی صورت منظورنہیں

میٹنگ میں شرکاء نے متفقہ طوریہ واضح پیغام دیا تھا کہ انھیں وقف ایکٹ ترمیمی بل کسی صورت میں منظورنہیں ہے۔ لہٰذا اس بل کے خلاف سیاسی دباؤبنانے کے لئے حکومت کے حلیف جے ڈی یواورٹی ڈی پی سمیت ہم خیال سیاسی جماعتوں سے رابطے کیے جائیں گے۔بہار، آندھراپردیش اوردہلی میں بڑے پیمانے پرعوامی اجتماعات منعقد کئے جائیں گے۔ وقف املاک کے بارے میں غلط فہمیوں کے ازالے اور درست معلومات فراہم کرنے کے لیے ویڈیوز، تحریری مواد اورسوشل میڈیا مہمات تیارکی جائیں گی تاکہ عوام کو صحیح حقائق سے آگاہ کیا جا سکے۔ نیزسکھ اوردلت برادریوں سمیت دیگرطبقات سے بھی رابطہ کیا جائے گا تاکہ اس بل کے خلاف ایک مضبوط اجتماعی موقف اپنایا جا سکے۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

SDM Slap Row: کون ہیں نریش مینا، جن کے تھپڑ سے راجستھان میں مچی ہے کھلبلی؟

اجمیر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس اوم پرکاش کے مطابق مینا کو گرفتار کر لیا…

8 hours ago

Women’s Asian Champions Trophy 2024: ویمنز ایشین چیمپئنز ٹرافی میں دیپیکا نے 5 گول کیے، ہندوستان نے تھائی لینڈ کو 13-0 سے دی شکست

دیپیکا نے تیسرے، 19ویں، 43ویں، 44ویں اور 45ویں منٹ میں گول کیے، جب کہ پریتی…

8 hours ago

Accident at Kolkata’s RG Kar Hospital: کولکتہ کے آر جی کر اسپتال میں حادثہ، آپریشن تھیٹر کی چھت گری

اسپتال سے وابستہ ایک جونیئر ڈاکٹر نے بتایا کہ آپریشن تھیٹر جس کی چھت گری…

8 hours ago

Flight test of Guided Pinaka Weapon System completed: گائیڈڈ پناکا ویپن سسٹم کی فلائٹ ٹیسٹنگ مکمل، فوج کی فائر پاور میں ہوگا اضافہ

ڈاکٹر سمیر وی کامت، سکریٹری، محکمہ دفاعی تحقیق اور ترقی اور چیئرمین، ڈیفنس ریسرچ اینڈ…

9 hours ago

Shah Rukh Khan threat case: شاہ رخ خان دھمکی معاملہ، عدالت نے فیضان خان کو 18 نومبر تک پولیس کی تحویل میں بھیجا

ملزم کے وکیل امت مشرا اور سنیل مشرا نے کہا کہ مبینہ واقعہ سے قبل…

9 hours ago

Delhi Mayor Election: بی جے پی کو جھٹکا، کراس ووٹنگ کے باوجود تین ووٹوں سے جیتے AAP کے مہیش کھینچی

دہلی کی سی ایم آتشی نے بھی عآپ کی اس جیت پر ردعمل ظاہر کیا۔…

10 hours ago