قومی

150 Medical Colleges May Lose Recognition: ملک کے تقریباً 150 میڈیکل کالجوں کو نیشنل میڈیکل کمیشن کی شناخت سے محروم ہونے کا خطرہ

150 Medical Colleges May Lose Recognition:  ملک کے تقریباً 150 میڈیکل کالجوں کے نیشنل میڈیکل کمیشن کی شناخت سے محروم ہونے کا خطرہ بڑھتا ہوا چلا جارہا ہے ۔ ملک کی طبی تعلیم اور طبی پیشہ ور افراد کے لئے ریگولیٹری ادارہ ناکافی فیکلٹی اور قواعد کی عدم تعمیل کی وجہ سے۔ پہلے ہی، ملک بھر میں 40 میڈیکل کالجوں کی شناخت ختم ہو چکی ہے اور اب  انہیں این ایم سی کو دکھانا ہوگا کہ وہ طے شدہ معیارات پر عمل کر رہے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ نیشنل میڈیکل کمیشن کے ریڈار پر کالجوں کی فہرست میں گجرات، آسام، پڈوچیری، تمل ناڈو، پنجاب، آندھرا پردیش، تریپورہ اور مغربی بنگال کے میڈیکل کالج شامل ہیں۔

 کمیشن کے انڈر گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن بورڈ کی طرف سے ایک ماہ سے زائد عرصے تک کئے گئے ایک معائنہ کے دوران یہ خامیاں سامنے آئیں، جس میں انہوں نے سی سی ٹی وی کیمروں، آدھار سے منسلک بائیو میٹرک حاضری کے طریقہ کار میں خامیوں اور فیکلٹی رولز کو پایا ہے۔ ذرائع  کے مطابق  کالج ان معیارات پر عمل نہیں کر رہے ہیں جس میں کیمروں کی مناسب تنصیب اور ان کا کام کاج شامل ہے۔ بائیو میٹرک کی سہولت ٹھیک سے کام نہیں کر رہی ہے۔ معائنے کے دوران فیکلٹیز میں کئی آسامیاں بھی خالی پائی گئیں ہیں ۔ذرائع کے مطابق  میڈیکل کالجوں کے پاس اپیل کرنے کا اختیار ہے۔ پہلی اپیل این ایم سی میں 30 دنوں کے اندر کی جا سکتی ہے۔ اگر اپیل مسترد ہو جاتی ہے تو وہ مرکزی وزارت صحت سے رجوع کر سکتے ہیں۔

دسمبر میں مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے ان میڈیکل کالجوں کے خلاف کارروائی کا انتباہ دیا تھا جو قواعد پر قائم نہیں رہتے یا مناسب فیکلٹی برقرار نہیں رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ “ہمیں طلباء کو معیاری تعلیم دینا ہے، ہمیں اچھے ڈاکٹر پیدا کرنے ہیں۔ اس لئے قواعد کی پاسداری لازمی ہے۔قریب 150اداروں کی منسوخی ملک کے لیے ایک بحران کو جنم دے سکتی ہے، جہاں کئی دہائیوں سے میڈیکل کالجز اور میڈیکل طلباء کے لیے سیٹیں ناکافی ہیں۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 2014 کے بعد سے میڈیکل کالجوں کی تعداد میں تقریباً دو گنا اضافہ کیا گیا ہے۔سال 2014 میں ملک میں 387 میڈیکل کالج تھے۔ 2023 میں، یہ تعداد بڑھ کر 660 ہو گئی ہے۔ ان میں سے 22 آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہیں، جو کہ 2014 میں سات سے زیادہ ہیں۔پوسٹ گریجویشن نشستوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ پوسٹ گریجویٹ کی کل 65,335 نشستیں ہیں، جو کہ 2014 کے مقابلے میں دوگنی ہے، اعداد وشمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2014 میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کی 31,185 نشستیں تھیں۔ ایم بی بی ایس کی نشستوں کی تعداد 1,01,043 ہے جو کہ 2014 میں 51,348 تھی۔ لیکن 150 میڈیکل کالجوں کی شناخت ختم کرنے سے میڈیکل کالجوں کی تعداد تقریباً ایک چوتھائی تک کم ہو سکتی ہے۔

Rahmatullah

Recent Posts

Delhi High Court: اناؤ کیس کے مجرم کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ نے دی عبوری ضمانت

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اناؤ عصمت دری کیس کے مجرم اور سابق ایم…

3 hours ago

Actor Threaten By Email: راجپال یادو، ریمو ڈی سوزا اور سوگندھا مشرا کو ملی دھمکی، پاکستان سے آئی ای میل

ممبئی کے تین بڑے فنکاروں کو پاکستان سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ ذرائع…

4 hours ago

IND vs ENG 1st T20: پہلے T20 میں ٹیم انڈیا کی شاندار جیت، 7 وکٹوں سے جیتی ٹیم انڈیا

ٹیم انڈیا نے شاندار شروعات کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف پہلے T20 میچ میں 7…

4 hours ago

Delhi Election 2025: ترلوک پوری میں جب اذان ہوئی تو اروند کیجریوال نے درمیان میں ہی روک دی اپنی تقریر

ترلوک پوری کے جلسہ عام میں ایک خاص نظارہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں ریلی میں…

4 hours ago

Jalgaon Train Accident: جلگاؤں پشپک ٹرین حادثہ میں کیسے ہوئی اتنی اموات؟ ریلوے نے دی واقعے کی مکمل معلومات

یہ حادثہ شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں بدھ (22 جنوری) کی شام کو پیش…

5 hours ago

IND vs ENG T20: ارشدیپ سنگھ نے رقم کی تاریخ، توڑا بڑا ریکارڈ، بن گئے ٹیم انڈیا کے نمبر 1 بولر

ہندوستان کے نوجوان تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہندوستان کے…

5 hours ago