بین الاقوامی

Donald Trump: روس سے جنگ کے لئے ذمہ دار ولادیمیر زیلنسکی، کیا یوکرین کے حوالے سے امریکہ کا موقف بدلے گا؟

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے حوالے سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیاہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی روس کے ساتھ جنگ ​​کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ولادیمیر زیلنسکی جنگ کو ختم کرنے میں ناکام رہئے ۔ صدر زیلنسکی نے اس سال ستمبر میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس دوران انہوں نے ٹرمپ سے کہا کہ پیوٹن جنگ نہیں جیت سکتے۔

کیا یوکرین کے حوالے سے امریکہ کا موقف بدلے گا؟

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر زیلنسکی کو ماسکو کے ساتھ امن قائم کرنے میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے تجویز دی ہے کہ یوکرین کو امن معاہدے کے لیے آگے آنا چاہیے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس سے پہلے بھی کئی مواقع پر ٹرمپ یوکرین کے صدر کو جنگ کا ذمہ دار ٹھہرا چکے ہیں۔ زیلنسکی کے خلاف ٹرمپ کے بار بار بیانات کی وجہ سے یہ قیاس کی جارہی ہیں کہ ان کے صدر بننے کے بعد یوکرین اور امریکہ کے تعلقات میں تبدیلی آ سکتی ہے۔ ٹرمپ پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کو ختم کر سکتے ہیں۔

امریکہ نے فوجی مدد فراہم کی

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہم کوآپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ امریکہ ایک بار پھر ریپبلکن پارٹی کی مخالفت کو نظر انداز کرتے ہوئے یوکرین کی مدد کے لیے آگے آیا ہے۔ صدر جو بائیڈن نے کیف کے لیے 425 ملین ڈالر کے اسلحہ پیکج کا اعلان کیا ہے۔ پیکج میں فضائی دفاعی نظام، بکتر بند گاڑیاں اور دیگر ہتھیار شامل ہیں۔ بائیڈن نومبر میں یوکرین کے اتحادیوں کی ایک ورچوئل میٹنگ بھی کریں گے۔

فوجی امداد کے درمیان، فی الحال اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں  دی گئی ہے ،یوکرین کو روس پر مغربی ساختہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغنے کی اجازت دی جائے گی یا نہیں ۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ 425 ملین ڈالر کے امریکی پیکیج میں “اضافی فضائی دفاعی صلاحیتیں، زمین سے زمین پر مار کرنے والے ہتھیار، بکتر بند گاڑیاں اور یوکرین کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہم ہتھیار شامل ہیں۔”

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts