-بھارت ایکسپریس
Pakistan: پاکستان کے وزیراعظم شہبازشریف نے منگل کے روز کہا کہ اگرپارلیمنٹ نے چیف جسٹس کے اختیارات کو کم کرنے کے لئے قانون نہیں بنایا تو ’تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گا۔‘ پاکستانی وزیراعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں بیان آیا ہے، جب پاکستان میں سپریم کورٹ کے دو ججوں نے بینچ کی تشکیل کرنے اورازخود نوٹس لینے کی چیف جسٹس کے اختیارات کو چیلنج دیا ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے سپریم کورٹ کے جسٹس سید منصورعلی شاہ اور جسٹس جمال خان مندوخیل کی بغیررضامندی والے فیصلے کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ سپریم کورٹ کے دونوں ججوں نے اس ماہ کے آغازمیں تفصیلی طور پرلکھے گئے اپنی نامنظوری والے فیصلے میں چیف جسٹس کو حاصل ’ون مین شو‘ والے اختیارات کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
قانون منظور کیا جائے
ان کا فیصلہ چیف جسٹس عمرایٹا باندیال کے ذریعہ 22 فروری کو پنجاب اورخیبرپختونخوا صوبوں میں الیکشن کے متعلق لئے گئے ازخود نوٹس کے مقدمے پرتھا۔ چیف جسٹس کے اختیارات کو محدود کرنے کے لئے نئے قوانین کی ضرورت کے بارے میں شہبازشریف نے کہا کہ اگرقانون منظورنہیں کیا گیا توتاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گا۔ ’دی ایکسپریس ٹریبیون‘ اخبارکے مطابق، اس درمیان پاکستان کے کابینہ نے منگل کوایک قانون کے مسودے کومنظوری دے دی ہے، جس میں پاکستان کے چیف جسٹس کی صوابدیدی اختیارات کوکم کرنے کا التزام ہے۔
پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنا چاہتے ہیں شہباز شریف
قابل ذکر ہے کہ شہباز شریف کے کچھ وزراء نے سابق وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پرپابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شہبازشریف کی اتحادی حکومت نے الزام لگایا ہے کہ عمران خان کے حامیوں میں اسلامی دہشت گرد تھے۔ اسی ضمن میں گزشتہ ہفتے پاکستان کے وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کی پارٹی اور ان کے حامیوں پر نکیل کسنے کا مطالبہ کیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…