اسرائیل اورغزہ کے درمیان جاری جنگ سے متعلق بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ میڈیا کی خبروں کے مطابق، یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی اسرائیل اورفلسطین کے درمیان معاہدہ ہوسکتا ہے۔ حالانکہ یہ بھی خبر ہے کہ حماس کو تسلیم کئے جانے کا امکان کافی کم ہوگیا ہے۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی پر حکومت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پر حکمرانی کی کسی بھی بات چیت سے پہلے جنگ بندی ہونی چاہئے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے اوسلو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب اس تشدد اور جارحیت کے سلسلے سے باہر نکلنا ہوگا اور فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کی صورت میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے ذمہ داریاں سنبھالنے کی صلاحیت پر پورا یقین ہے۔ شہزادہ فیصل نے یہ بھی کہا کہ انہیں امید ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی نئی قرارداد کو مزید حمایت ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ “خاص طور پر امریکہ کی طرف سے جس نے پہلے اس قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا۔”
انہوں نے عرب اور شمالی یورپ (نورڈک ممالک) کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے بعد کہا کہ “ہم نہیں سمجھتے کہ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ نہ کرنے کا کوئی جواز موجود ہے۔” بحیرہ احمر میں حوثی ملیشیا کے حملوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں شہزادہ فیصل نے کہا کہ خطے میں مزید کشیدگی کی ضرورت نہیں ہے۔ اس موقع پر فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ غزہ جنگ میں اسرائیل کے مقاصد میں حماس کی قیادت کے خاتمے کے علاوہ فلسطینیوں کو جبری بے گھر کرنا بھی شامل ہے۔