بین الاقوامی

PM Modi arrives in US for State visit: وزیر اعظم نریندرمودی کے امریکہ دورہ کا سارا خرچہ امریکہ اٹھائے گا،اب تک تین وز یر اعظم صدر کے دعوت پر امریکہ کا دورہ کر چکے ہیں

وزیر اعظم نریندر مودی نو سالوں میں چھٹی بار امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ لیکن اس بار یہ دورہ بہت خاص ہے کیونکہ وہ ‘سرکاری دورے’ پر ہیں۔ سرکاری دورے کا مطلب ہے جس کی دعوت امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے آئی ہو۔ یہ دورہ اس لیے بھی اہم ہو جاتا ہے کہ مودی دوسرے بھارتی وزیر اعظم ہیں جنہیں امریکہ نے سرکاری دورے پر مدعو کیا ہے۔ مودی سے پہلے 2009 میں اس وقت کے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ امریکہ کے سرکاری دورے پر گئے تھے۔

اب تک امریکہ ہندوستانی لیڈروں کو تین بار سرکاری دوروں کی دعوت دے چکا ہے۔ سابق صدر ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن پہلے ہندوستانی رہنما تھے، جنہیں امریکہ نے سرکاری دورے پر بلایا۔ رادھا کرشنن 1963 میں 3 سے 5 جون تک ریاستی دورے پر تھے۔ ان کے بعد منموہن سنگھ اور اب وزیر اعظم مودی کو سرکاری دورے پر بلایا گیا ہے۔ لیکن سرکاری سرکاری دورے کا کیا مطلب ہے؟ اور ریاستی دوروں کو دوسرے دوروں سے زیادہ اہمیت کیوں دی جاتی ہے؟  امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ریاستی دورے کو اعلیٰ درجہ کا دورہ کہا جاتا ہے۔ وہ اس لیے کہ اس کی دعوت خود امریکی صدر  دیتے ہیں، جیسا کہ اس بار صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم مودی کو سرکاری دورے پر بلایا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق وزیراعظم مودی امریکی صدر بائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن کی دعوت پر امریکا گئے ہیں۔

سرکاری دورے میں کیا ہوتا ہے؟

ریاستی دورے کے دوران کئی طرح کے پروگرام ہوتے ہیں۔ مہمان ملک کے سربراہ کی میزبانی امریکی صدر خود کرتے ہیں۔ اس سفر کے تمام اخراجات امریکہ برداشت کرتا ہے۔ جب وزیر اعظم مودی 22 جون کو واشنگٹن پہنچیں گے تو امریکی صدر جو بائیڈن ان کا استقبال کریں گے۔ اس کے بعد پی ایم مودی کو 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی۔ اس دوران امریکی فوج کا بینڈ بھارت اور امریکہ کے قومی ترانوں کی دھنیں بجائے گا۔ سرکاری دورے کے دوران امریکی صدر کی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس میں ایک سرکاری عشائیہ دیا جاتا ہے۔ اس دوران امریکی صدر بائیڈن، ان کی اہلیہ جل بائیڈن اور پی ایم مودی ایک ہی میز پر بیٹھ کر کھانا کھائیں گے۔

سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کے پاس سب سے زیادہ سرکاری عشائیے کا اہتمام کرنے کا ریکارڈ ہے۔ ریگن نے بطور صدر اپنی دو میعادوں کے دوران 59 سے زیادہ سرکاری عشائیے کا اہتمام کیا تھا۔امریکی صدر جو بائیڈن کے دور میں یہ تیسرا سرکاری عشائیہ ہوگا۔ پی ایم مودی سے پہلے بائیڈن نے فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون اور جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کو سرکاری دورے پر مدعو کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

11 hours ago