بین الاقوامی

PM Modi in US: پی ایم مودی نے امریکی پارلیمنٹ میں کہا، ‘ہندوستان جلد ہی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا اور جب میں وزیر اعظم بنا تو…’

PM Modi in US: امریکہ کے دورے پر گئے وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ (23 جون) کو امریکی کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ جب میں وزیر اعظم بننے کے بعد پہلی بار یہاں آیا تھا تو ہندوستان 10ویں بڑی معیشت تھا۔ آج ہندوستان پانچویں بڑی معیشت ہے۔
پی ایم مودی نے کہا، “اب ہندوستان جلد ہی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ ہم تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ جب ہندوستان ترقی کرتا ہے تو پوری دنیا ترقی کرتی ہے۔

جمہوریت پر پی ایم مودی کا بیان

انہوں نے کہا کہ جمہوریت ہماری مقدس اور مشترکہ اقدار میں سے ایک ہے۔ ایک بات پوری تاریخ میں واضح رہی ہے کہ جمہوریت ایک ایسی روح ہے جو مساوات اور وقار کی حمایت کرتی ہے۔

پی ایم مودی نے کہا، ’’جمہوریت ایک خیال ہے جو بحث و مباحثے کا خیر مقدم کرتا ہے۔ جمہوریت ایک ایسا کلچر ہے جو سوچ اور اظہار کو پنکھ دیتا ہے۔ ہندوستان کو قدیم زمانے سے ہی ایسی قدروں سے نوازا گیا ہے۔ ہندوستان جمہوری جذبے کی ترقی میں جمہوریت کی ماں ہے۔

روس یوکرین جنگ

وزیر اعظم نریندر مودی نے روس یوکرین جنگ کے بارے میں کہا کہ یہ جنگ کا وقت نہیں ہے۔ یہ وقت مذاکرات اور سفارت کاری کا ہے۔ یہ خون بہانے کا نہیں، انسانیت کی حفاظت کا وقت ہے۔

دہشت گردی پر پی ایم مودی کا بیان

پاکستان اور چین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ 9/11 کے دو دہائیوں اور ممبئی میں 26/11 کے بعد ایک دہائی کے بعد بھی بنیاد پرستی اور دہشت گردی پوری دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’دہشت گردی انسانیت کی دشمن ہے اور اس سے نمٹنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ہمیں ایسی تمام قوتوں پر قابو پانا ہوگا جو دہشت گردی کی سرپرستی اور برآمد کرتی ہیں۔

‘سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس’

پی ایم مودی نے کہا، “ہمارا نقطہ نظر سب کا تعاون، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس ہے۔” ہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں۔ ہم نے 150 ملین سے زیادہ لوگوں کو پناہ دینے کے لیے تقریباً 40 ملین گھر فراہم کیے ہیں، جو کہ آسٹریلیا کی آبادی کا تقریباً 6 گنا ہے۔ ہم ایک قومی صحت انشورنس پروگرام چلاتے ہیں جو تقریباً 500 ملین لوگوں کے لیے مفت طبی علاج کو یقینی بناتا ہے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ ہمارے پاس 2500 سے زیادہ سیاسی پارٹیاں ہیں۔ بھارت کی مختلف ریاستوں میں تقریباً 20 مختلف پارٹیاں حکومت کرتی ہیں۔ ہمارے پاس 22 سرکاری زبانیں اور ہزاروں بولیاں ہیں، پھر بھی ہم ایک ہی آواز سے بولتے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

57 minutes ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

1 hour ago