نئی دہلی، 18 نومبر (بھارت ایکسپریس): جنرل قمر جاوید باجوہ کی ریٹائرمنٹ کے ساتھ ہی پاکستان کو رواں ماہ کے آخر میں نیا آرمی چیف مل جائے گا۔ توقع ہے کہ اس پیشرفت کے پورے خطے میں اثرات مرتب ہوں گے، کیونکہ پاکستان کے نئے آرمی چیف کے ہندوستان اور طالبان کے زیر اقتدار افغانستان کے ساتھ ان کے ملک کے دوطرفہ تعلقات کو متاثر کرنے کا امکان ہے۔ نئے سربراہ اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ پاکستان کا جھکاؤ چین اور امریکہ میں سے کس کی طرف ہونا چاہیے۔
پاکستانی فوج، جس نے اپنے وجود کے 75 سالوں میں سے تقریباً 36 سال تک ملک پر حکمرانی کی ہے، امکان ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات بنیادی طور پر کشمیر کے متنازعہ مسئلے سے متاثر ہیں۔
2021 کے اوائل میں، باجوہ نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی بحالی کی منظوری دی۔ اس لیے بین الاقوامی سرحد پر بدامنی ہوگی یا نہیں اس کا انحصار نئے آرمی چیف کے موقف پر ہوگا۔اس کے علاوہ ہندوستان اس بات پر بھی گہری نظر رکھے گا کہ سرحد پار سے دہشت گردوں کی دراندازی بڑھے گی یا نہیں۔ آخر میں، یہ بھی دیکھنا باقی ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت بڑھے گی یا نیچے جائے گی۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…