بین الاقوامی

Pakistan News: پاکستان میں تقریباً ایک کروڑ افراد کے غربت کی لکیر سے نیچے آنے کا خطرہ: ورلڈ بینک

اسلام آباد: عالمی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ نقدی کی کمی کے شکار ملک میں ایک کروڑ سے زیادہ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے جا سکتے ہیں۔ عالمی بینک کا یہ خدشہ 1.8 فیصد کی سست اقتصادی شرح نمو کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی مہنگائی پر ہے جو رواں مالی سال میں 26 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

ورلڈ بینک نے پاکستان کی نمو کے حوالے سے اپنی ششماہی رپورٹ میں اشارہ دیا ہے کہ ملک تقریباً تمام اہم میکرو اکنامک اہداف حاصل کرنے سے محروم رہ سکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنے بنیادی بجٹ کے ہدف سے کم رہ سکتا ہے۔ وہ مسلسل تین سال تک خسارے میں رہ سکتا ہے۔ یہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی شرائط کے خلاف ہے۔ مانیٹری فنڈ نے بنیادی طور پر سرپلس کی شرط برقرار رکھی ہے۔

رپورٹ کے سرکردہ رائٹر سید مرتضیٰ مظفری نے کہا کہ اگرچہ یہ بحالی بڑے پیمانے پر پھیلی ہوئی ہے لیکن یہ اب بھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ غربت کے خاتمے کے لیے جو کوششیں کی جا رہی ہیں وہ ناکافی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی ترقی کی معمولی 1.8 فیصد پر مستحکم رہنے کی امید ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، تقریباً 9.8 کروڑ پاکستانی پہلے ہی غربت کی لکیر سے نیچے ہیں۔ اس کے ساتھ غربت کی شرح 40 فیصد کے قریب بنی ہوئی ہے۔

رپورٹ میں غربت کی لکیر سے بالکل اوپر رہنے والے لوگوں کے اس سے نیچے آنے کے خطرے کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اس کے تحت ایک کروڑ لوگوں کے غربت کی لکیر سے نیچے جانے کا خطرہ ہے۔ عالمی بینک نے کہا کہ زرعی پیداوار میں ہونے والے نقصانات سے غریب اور پسماندہ لوگوں کو فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔ لیکن یہ فوائد مستقل طور پر بلند افراط زر اور اعلی روزگار کے شعبوں جیسے تعمیرات، تجارت اور نقل و حمل میں اجرت میں محدود اضافے سے پورا کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں امدادی کارکنوں کی ہلاکت کی بین الاقوامی سطح پر مذمت، امدادی گروپوں نے روکی خوراک کی فراہمی، خطے میں بھوک مری جیسی صورتحال

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی اجرتوں میں صرف پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ افراط زر 30 فیصد سے زیادہ ہے۔ عالمی بینک نے خبردار کیا کہ زندگی کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے ساتھ ساتھ نقل و حمل کے بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے اسکول سے باہر بچوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ساتھ ہی، اس سے کسی طرح گزر بسر کر رہے  ان خاندانوں کے کئے بیماری کی صورت میں علاج میں تاخیر ہو سکتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

NEET Result 2024 Scam: وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے NEET کے معاملے پر NTA لگائی کلاس، جانیں کیا کہا

این ٹی اے کے بارے میں مرکزی وزیر تعلیم نے کہا، "ہمیں اطلاع ملی ہے،…

1 hour ago

MHA Meeting: کشمیر کی طرح جموں میں بھی دہشت گردوں کا خاتمہ ہوگا! امت شاہ-ڈوول میٹنگ میں ‘زیرو ٹیرر پلان’  کا  لیا گیا فیصلہ

میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو مشن موڈ میں…

2 hours ago

International Father’s Day: ڈاکٹر راجیشور سنگھ اپنے والد کے نام پر 100 ڈیجیٹل تعلیمی مراکز کریں گے شروع

'انٹرنیشنل فادرز ڈے' کے موقع پر، راجیشور سنگھ نے ایکس پر پوسٹ کیا اور "رن…

2 hours ago