بھارت ایکسپریس۔
پاکستان الیکشن 2024 کے نتائج سامنے آرہے ہیں۔ پاکستانی عوام نے سابق وزیراعظم عمران خان پربھروسہ کیا ہے۔ حالانکہ ایک بار پھر وزیراعظم بننے کی ارمان کے ساتھ لندن سے پاکستان لوٹے نوازشریف کو لاہورسےفاتح قرار دیا گیا ہے قراردیا گیا ہے، لیکن ان کی جیت میں دھاندلی کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ آئیے آپ کو بتائیں کہ نواز شریف کی جیت پر سوالات کیوں اٹھائے جا رہے ہیں؟
پاکستان کے انتخابات شروع سے ہی کئی دھاندلی کے حوالے سے خبروں میں رہے ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران عمران خان کے حمایت یافتہ امیدواروں نے الزام لگایا تھا کہ پاکستانی فوج انہیں انتخابی جلسے کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستانی فوج پر نواز شریف کی پارٹی ‘پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این)’ کی کھل کر حمایت کرنے کا الزام ہے۔ اب نواز شریف کی جیتی ہوئی لاہور کی نشست کے نتائج شکوک کی زد میں ہیں۔ شریف کی جیت کا اعلان کرنے والی پرچی (فارم 47) میں 14 امیدواروں کے لیے 0 ووٹ دکھائے گئے ہیں، اس کے علاوہ شمارکئے گئے ووٹ ڈالے گئے ووٹوں سے زیادہ ہیں۔
نوازشریف نے لاہورسے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدواریاسمین راشد کو1,71,024 ووٹوں سے شکست دی، لیکن حتمی اعلان کردہ فہرست میں لاہورکی نشست پر مقابلہ کرنے والے 18 میں سے 14 امیدواروں کے پاس صفر ووٹ دکھائے گئے ہیں۔ جس کے حوالے سے مخالفین سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا ان امیدواروں کے اہل خانہ نے بھی ووٹ نہیں ڈالے؟ اس کے علاوہ کل ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد 2,93,693 اور درست ووٹوں کے آگے 2,94,043 ووٹ دکھائے گئے ہیں۔ فارم 47 میں اس خرابی نے نواز شریف اور پاکستان الیکشن کمیشن پر کئی سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔ قابل ذکرہے کہ ووٹوں کی گنتی کے آغاز سے ہی نواز شریف پیچھے تھے۔ عمران خان کی پارٹی نے یاسمین راشد کی حمایت کی تھی، لیکن اچانک نواز شریف کوفاتح قراردے دیا گیا ہے۔ اب فارم 47 سوشل میڈیا پرتیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔
دوسری سیٹ پر نواز شریف بری طرح ہارے
اس الیکشن میں نواز شریف دو سیٹوں پرالیکشن لڑ رہے تھے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق، نواز شریف کو این اے-15 منسہرا سیٹ میں پی ٹی آئی حامی آزاد امیدوار شہزادہ گستاساپ کے سامنے ہارکا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پی ٹی آئی کے لیڈر پورے پاکستان میں اپنی حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ خبروں کے مطابق، 133 سیٹوں کے نتائج سامنے آچکے ہیں، جس میں عمران خان کی پارٹی کے امیدواروں نے شاندارکامیابی حاصل کی ہے۔ عمران خان کی پارٹی کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حمایت یافتہ امیدوار 59 امیدواروں کوکامیابی ملی ہے جبکہ نواز شریف کی پارٹی کے 42 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں اوربلاول بھٹو کی پارٹی پاکستان پیپلز لیگ (پی پی پی) کے 32 امیدوارجیت چکے ہیں اوروہ تیسرے نمبرپرہیں۔
پاکستان میں خانہ جنگی کا بحران گہرا ہوگیا
دیر رات آئے الیکشن کے ابتدائی رجحانوں میں 100 سے زیادہ سیٹوں پرعمران خان کی حمایت والے آزاد امیدوار آگے چل رہے تھے۔ اس کے بعد پاکستان میں الیکشن کمیشن نے نتائج میں تاخیر کرنا شروع کردیا۔ پی ٹی آئی کے کارکنان نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کے امیدوار جیت رہے ہیں، اس لئے نتائج میں تاخیر کی جا رہی ہے۔ پی ٹی آئی کی طرف سے دھمکی بھی دی گئی ہے۔ پارٹی نے الیکشن میں بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی عوام یہ قبول نہیں کرے گی۔ پاکستان میں سرعام مینڈیٹ کی چوری ہو رہی ہے۔ یہ دھاندلی اور ظلم برداشت نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…