ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای آج نماز جمعہ کی امامت کرنے والے ہیں اور ایک عوامی خطبہ دیں گے جو دشمن اسرائیل پر بڑے میزائل حملے کے بعد اسلامی جمہوریہ کے منصوبوں پر روشنی ڈال سکتا ہے۔خامنہ ای کا جمعہ کا نایاب خطبہ – تقریباً پانچ سالوں میں پہلا – غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ کے ایک سال مکمل ہونے سے تین دن پہلے ہونے جارہا ہے، جو ایران کے حمایت یافتہ فلسطینی گروپ کے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے سے شروع ہوا تھا۔
ایران کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق، سپریم لیڈر، جو ایران میں اعلیٰ ترین اختیارات پر فائز ہیں، مرکزی تہران میں امام خمینی گرینڈ موصلہ مسجد میں جمعہ کی نماز کی امامت کریں گے۔نماز صبح 10:30 بجے تہران کی حمایت یافتہ لبنانی مسلح تحریک حزب اللہ کے مقتول رہنما حسن نصراللہ کے لیے “یادگاری تقریب” کے بعد ہوگی۔
اس تقریب میں حسن نصراللہ کو خراج پیش کیا گیا جائے گا، اس کے بعد آیت اللہ خامنہ ای جمعہ کا خطبہ دیں گے اور پھر نماز جمعہ کی امامت بھی کریں گے۔حالانکہ یہ ان کا گزشتہ پانچ سالوں میں پہلا خطبہ جمعہ ہوگا ۔ اس سے قبل انہوں نے پاسداران انقلاب کے سپہ سالار قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد خطبہ دیا تھا جس کو پانچ سال مکمل ہوگئے اور اب یہ دوسرا خطبہ ہوگا جو اسرائیل پر تازہ ترین حملہ اور حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دنیا بھر کی نگاہیں ایران سپریم لیڈر کے خطبہ جمعہ کے مواد پر ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق اس وقت کم جونگ اپنے ملک کی جوہری طاقت…
لبنانی وزیرِ ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے سبب لاکھوں لبنانی محفوظ مقام…
وہیں دوسری جانب شیوسینا ادھوگروپ کی راجیہ سبھا رکن اور ترجمان پرینکا چترویدی نے کہا…
راجستھان میں Brahma Kumaris تنظیم کے بین الاقوامی ہیڈکوارٹر شانتی ون میں ایک عالمی سربراہی…
سی بی آئی ڈائریکٹر اس تحقیقات کی نگرانی کریں گے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ…
اس سے قبل یہ مجسمہ لکشمی بائی چوک پر نصب کیا گیا تھا لیکن ٹریفک…