بین الاقوامی

Kazakhstan abruptly announces it will no longer host Syria talks: قزاقستان اب ‘شام مذاکرات’ کی میزبانی نہیں کرے گا، قزاقستان کا فیصلہ حیران کن: روس

ماسکو: قزاقستان نے بدھ کے روز اچانک کہا کہ وہ 12 سال قبل شروع ہونے والے شامی تنازع کو حل کرنے کے مقصد سے مذاکرات کی میزبانی نہیں کرے گا۔ دارالحکومت آستانہ میں ہونے والے 20ویں دور کے مذاکرات کے اختتام پر یہ فیصلہ روس اور دیگر شرکا کے لیے کسی حیرت سے کم نہیں تھا۔ واضح رہے کہ سابق سوویت ملک نے 2017 سے شام کے تنازع کو حل کرنے کے طریقوں پر روس، ترکی، شام اور ایران کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے لیے جگہ فراہم کی ہے۔

قزاقستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ مذاکرات نے اپنا مشن پورا کر لیا ہے اور “کم کشیدگی والے علاقے کی تشکیل، خونریزی کو ختم کرنا اور ہلاکتوں میں کمی سمیت ابتدائی اہداف کو مکمل طور پر نافذ کیا ہے۔”

عرب لیگ میں شام کی حالیہ واپسی اور ترکی کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان ایبک صمدیروف نے کہا کہ ‘آستانہ مذاکرات’ نے اپنا مقصد حاصل کر لیا ہے۔

مذاکرات میں ماسکو کے وفد کی قیادت کرنے والے شام میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ایلچی، الیگزینڈر لاورینتیف نے حالانکہ، کہا کہ قزاقستان کا فیصلہ مکمل طور پر حیران کن ہے۔ انہوں نے بات چیت ختم ہونے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ “قازق وزارت خارجہ کا یہ اقدام غیر متوقع ہے۔”

وہیں اقوام متحدہ اور شام کے پڑوسی ممالک اردن، لبنان اور عراق کے نمائندوں نے آستانہ مذاکرات میں بطور مبصر شرکت کی۔ انہوں نے تنازعات کے تیزی سے خاتمے اور اپنے ممالک میں مقیم لاکھوں پناہ گزینوں کی واپسی کی امید ظاہر کی۔ ترکی، روس اور ایران کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آستانہ میں ہونے والی بات چیت کا تازہ ترین دور “تعمیری” تھا اور “ترکی اور شام کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لیے روڈ میپ کی تیاری میں پیش رفت” پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بتا دیں کہ ماسکو نے ستمبر 2015 سے شام میں فوجی مہم شروع کر رکھی ہے، جس میں ایران کے ساتھ مل کر اسد کی حکومت کو ملک کے بیشتر حصے پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے میں مدد کی جا رہی ہے۔ جب کہ روس کی مسلح افواج کا بڑا حصہ یوکرین میں لڑائی میں مصروف ہے، ماسکو نے شام میں اپنے فوجی قدم جمائے رکھے ہیں اور ترکی اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ منقطع تعلقات کی بحالی میں اسد کی مدد کے لیے مسلسل کوششیں بھی کی ہیں۔ وہیں ترکی کی فوجیں شمال مغربی شام میں موجود ہیں جو وہاں حزب اختلاف کے زیر قبضہ ایک انکلیو میں حزب اختلاف کے جنگجوؤں کی حمایت کر رہی ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Non bailable warrant against Baba Ramdev: بابا رام دیو کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری،گرو کے ساتھ چیلے کو بھی عدالت نے کیا طلب

آپ کو بتادیں کہ یوگا گرو بابا رام دیو اور پتنجلی آیوروید لمیٹڈ کے خلاف…

9 minutes ago

Excessive Hand Washing: کیا آپ کو بھی بار بار ہاتھ دھونے کی پڑگی ہے عادت ؟ تو  ہوجائیں ہوشیار

تب بھی ہاتھ دھونا درست ہے۔ آپ سارا دن باہر رہنے کے بعد گھر واپس…

32 minutes ago

Deva Box Office Collection Day 2: شاہد کپور کی فلم  ‘دیوا’ نے کا زبردست کلیکشن، 2025 کی ان فلموں کو دی شکست

دیوا' کے پروڈکشن ہاؤس، زی اسٹوڈیوز کے مطابق، 'دیوا' نے پہلے دن ہندوستانی باکس آفس…

1 hour ago

Saputara Ghat Accident: مہا کمبھ سے  واپس آرہی بس گجرات کے ساپوتارا گھاٹ میں حادثہ کا شکار، 7 افراد کی موت، 15 زخمی

اتوار (2 فروری) کی صبح تقریباً 5.30 بجے ناسک-سورت ہائی وے پر ساپوتارا گھاٹ کے…

2 hours ago

US-Canada Tariff War: کینیڈا کا ٹرمپ کی ٹیرف پر ایکشن وار ، ٹروڈو نے امریکہ کو  دیابڑا جھٹکا

جسٹن ٹروڈو نے انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک امریکی ٹریف…

3 hours ago