بین الاقوامی

S Jaishankar and his Russian counterpart Sergey Lavrov: جے شنکر، لاوروف نے ہندوستان-روس دو طرفہ، عالمی اور کثیر جہتی تعاون کا جائزہ لیا

 S Jaishankar and his Russian counterpart Sergey Lavrov: وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور ان کے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف نے جمعرات کو گوا میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے موقع پر بات چیت کی اور دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ، عالمی اور کثیر جہتی تعاون کا جائزہ لیا۔ دونوں رہنماؤں نے جی 20 اور برکس سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

جے شنکر نے ایک ٹویٹ میں کہا، “روس کے ایف ایم سرگئی لاوروف کے ساتھ ہمارے دوطرفہ، عالمی اور کثیر جہتی تعاون کا جامع جائزہ۔ ہندوستان کی شنگھائی تعاون تنظیم کی صدارت کے لیے روس کی حمایت کی تعریف کی۔ G20 اور BRICS سے متعلق مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔”
روسی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ دونوں فریقوں نے “بین الریاستی تعلقات کے منصفانہ کثیر قطبی نظام کی تعمیر” پر عمل جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان خاص طور پر مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری کے کلیدی شعبوں میں تعاون کی حرکیات کی تعریف کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن، برکس، اقوام متحدہ اور جی 20 سمیت اہم ترین بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بات چیت کے فریم ورک کے اندر مشترکہ نقطہ نظر کو فروغ دینے کے لیے ہم آہنگی کی سرگرمیوں کو مضبوط کرنے کے ارادے کی تصدیق کی گئی ہے۔”  قابل ذکر بات یہ ہے کہ  دوطرفہ تعلقات کے اہم امور بشمول آئندہ رابطوں کے شیڈول کے ساتھ ساتھ عالمی اور علاقائی ایجنڈے کے اہم امور پر خفیہ تبادلہ خیال ہوا۔

گوا کے دورے کے دوران لاوروف کی شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر ممالک کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ کئی دو طرفہ ملاقاتیں۔ روسی وزارت خارجہ کے مطابق گوا میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس مں شامل ہوئے ۔
ایجنڈے میں شنگھائی تعاون تنظیم کی جانب سے ایران کو رکن کا درجہ دینے اور بیلاروس کی اس گروپ میں شمولیت اور بحرین، کویت، میانمار، مالدیپ اور متحدہ عرب امارات کو شنگھائی تعاون تنظیم کے ڈائیلاگ پارٹنرز کا درجہ دینے کا معاملہ شامل ہے۔ وزارت نے کہا.
اس میں کہا گیا ہے کہ گوا میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں “قابل اعتماد عالمی سلامتی اور پائیدار اقتصادی ترقی” کو یقینی بنانے میں اقوام متحدہ کے کردار کو فروغ دینے کے لیے خارجہ پالیسیوں کو مربوط کرنا شامل ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم میں روس، بھارت، چین، پاکستان اور چار وسطی ایشیائی ممالک – قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان اس کے رکن ہیں۔ایک عہدیدار نے آج بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے مبصر ممالک، ایران اور بیلاروس جلد ہی چارٹر کے کل وقتی رکن بن سکتے ہیں کیونکہ یہ فیصلہ زیر غور ہے۔

(اے این آئی)

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Delhi High Court: اناؤ کیس کے مجرم کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ نے دی عبوری ضمانت

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اناؤ عصمت دری کیس کے مجرم اور سابق ایم…

44 minutes ago

Actor Threaten By Email: راجپال یادو، ریمو ڈی سوزا اور سوگندھا مشرا کو ملی دھمکی، پاکستان سے آئی ای میل

ممبئی کے تین بڑے فنکاروں کو پاکستان سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ ذرائع…

1 hour ago

IND vs ENG 1st T20: پہلے T20 میں ٹیم انڈیا کی شاندار جیت، 7 وکٹوں سے جیتی ٹیم انڈیا

ٹیم انڈیا نے شاندار شروعات کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف پہلے T20 میچ میں 7…

2 hours ago

Delhi Election 2025: ترلوک پوری میں جب اذان ہوئی تو اروند کیجریوال نے درمیان میں ہی روک دی اپنی تقریر

ترلوک پوری کے جلسہ عام میں ایک خاص نظارہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں ریلی میں…

2 hours ago

Jalgaon Train Accident: جلگاؤں پشپک ٹرین حادثہ میں کیسے ہوئی اتنی اموات؟ ریلوے نے دی واقعے کی مکمل معلومات

یہ حادثہ شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں بدھ (22 جنوری) کی شام کو پیش…

2 hours ago

IND vs ENG T20: ارشدیپ سنگھ نے رقم کی تاریخ، توڑا بڑا ریکارڈ، بن گئے ٹیم انڈیا کے نمبر 1 بولر

ہندوستان کے نوجوان تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہندوستان کے…

3 hours ago