بین الاقوامی

Israel-Hamas War Ceasefire Deal: اسرائیل نے ایک دن کے لئے ملتوی کیا سیز فائر، نیتن یاہو کے بیان سے اس کی نیت پر اٹھا سوال

Israel Hamas War Ceasefire Deal: اسرائیل-حماس جنگ کے درمیان ہوئے سیز فائرمعاہدہ میں عمل آوری نہیں ہوسکی ہے۔ معاہدے سے متعلق آج اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اوراس کے عوض فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہونی تھی، لیکن اب اسے ملتوی کردیا گیا ہے۔ ٹائمس آف اسرائیل کے مطابق، نیتن یاہو حکومت کے ایک افسرنے اس کی جانکاری دی ہے۔ معاہدے کے تحت بدھ کے روز یہ اعلان کیا گیا تھا کہ جمعرات کی صبح 10 بجے سے عارضی جنگ بندی پرعمل کیا جائے گا جبکہ دوپہر 1:30 بجے سے یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔

اس درمیان اسرائیلی فوج کے ترجمان نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ جمعرات سے قیدیوں کی رہائی ممکن نہیں ہے۔ حالانکہ اس افسرنے تاخیرسے متعلق وضاحت بھی کی۔ انہوں نے بتایا کہ معاہدہ کے لئے ابھی باضابطہ طور پردستخط نہیں ہوئے ہیں۔ ایسے میں دونوں فریق آج دستاویزوں پر دستخط کرسکتے ہیں۔ دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے ایک بار پھر دوہرایا ہے کہ حماس کے خاتمے تک ہماری جنگ جاری رہے گی۔ اب اس بیان کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کے بیان پرسوال اٹھنا بھی لازمی ہے کیونکہ معاہدہ اورجنگ بندی دونوں پر ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

غزہ میں 400 سرنگریں تباہ کرنے کا دعویٰ

دوسری طرف اسرائیلی فوج نے زمینی آپریشن کو مزید تیز کردیا ہے۔ میڈیا کی خبروں کے مطابق، حماس کے تقریباً 400 سرنگوں کو تباہ کردیا ہے۔ اس کارروائی میں اسرائیل کے 70 فوجیوں کی موت ہوگئی ہے۔ جمعرات کو اسرائیل کے وزیراعظم نے پریس کانفرنس کو خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے حماس کے خاتمے کے لئے موساد کو ہرممکن کوشش کرنے کو کہا ہے۔ وہیں اسرائیل کے وزیردفاع نے کہا کہ ہم دھیرے دھیرے حماس کے فوجی ٹھکانوں کو پوری طرح تباہ کردیں گے۔ اس درمیان فوج نے حماس کے شمالی غزہ واقع ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کرلیا ہے۔

حماس کا ہیڈ کوارٹر تباہ کرنے کا دعویٰ

اسرائیلی فوج کے مطابق، یہ ہیڈ کوارٹر شیخ زید علاقے میں واقع ہے۔ یہاں حماس کے کئی بڑے لیڈران رہتے ہیں۔ فوج کو یہاں 50 میٹر گہری اور 7 میٹر چوڑی سرنگ ملی ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہاں حماس نے لانچنگ سائٹ بھی بنا رکھی ہے۔ اس کے ساتھ ہی فوج نے ہیڈ کوارٹرکے کمپاؤنڈ میں وہ گاڑیاں برآمد کی ہیں، جو 7 اکتوبرکو ہوئے حملے میں استعمال کی گئی تھی۔ الجزیرہ کے مطابق، پوری رات اسرائیل نے غزہ کے اسپتالوں اورکیمپس پرحملے کئے، جس میں 100 سے زیادہ فلسطینی شہریوں کی موت ہوگئی۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبرسے اب تک ایک ہزار اسرائیلی اور 14 ہزارسے زیادہ فلسطینیوں کی موت ہوچکی ہے۔ اس میں بچوں اورخواتین کی تعداد زیادہ ہیں۔ وہیں اب 6 ہزار سے زیادہ لوگ لاپتہ ہیں۔

  -بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

3 hours ago